تہران (ویب ڈیسک) ایران نے امریکی حکام کے دباؤ کے باوجود جوہری مواد کی افزودگی دوبارہ شروع کردی۔
تفصیلات کے مطابق عالمی جوہری معاہدے کے تحت ایران پر جوہری مواد کی افزودگی پر پابندی عائد تھی، جبکہ ایران اقوام متحدہ کی زیرنگرانی دوبارہ افزودگی شروع کررہا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی زیرنگرانی افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اب تہران حکومت نے افزودگی پر کام شروع کردیا ہے۔
ردعمل میں امریکی حکام کے ترجمان مورگن اورٹگس کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اس قسم کے اقدامات کوئی نہیں بات نہیں، ایسا ممکن تھا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ایران کی جانب سے جوہری مواد کی افزودگی میں اضافہ خطرے کا باعث بنے گا، یہ اقوام تہران حکومت کی جانب سے بڑی غلطی ہوگی۔
دوسری جانب ایرانی جوہری پلانٹ کے سربراہ علی اکبر صلیحی کا کہنا ہے کہ ایران 5 فیصد افزودگی میں اضافہ کرے گا جو جوہری تابکاری کے لیے مناسب ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں یورپی یونین نے ایران کو خبردار کیا تھا کہ وہ فوری طور پر یورینیم افزودگی بڑھانے کا سلسلہ روک دے اور ماضی میں کیے گئے معاہدے کی پاسداری کرے۔