لاہور (ویب ڈیسک) حکمران جماعت کے صوبائی اور سینئر وزیر علیم خان کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملزم نے آمدن سے زائد پاکستان اور بیرون ملک اثاثہ جات بنائے، بطور سیکریٹری سوسائٹی ملزم کرپشن اورکرپٹ پریکٹس میں ملوث پائے گئے۔
تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر صوبائی وزیر علیم خان کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ علیم خان کی گرفتاری سے متعلق نیب کے پاس کافی شواہد موجود ہیں، ممبر صوبائی اسمبلی ہوتے ہوئے پارک ویو کو آپریٹو سوسائٹی کےسیکریٹری بنے اور بطور سیکریٹری سوسائٹی کرپشن اور کرپٹ پریکٹس میں ملوث پائے گئے۔
ملزم نے آمدن سے زائد پاکستان اور بیرون ملک اثاثہ جات اور ریئل اسٹیٹ کاروبار کیلئے مختلف کمپنیاں بنائیں
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے آمدن سے زائد پاکستان اور بیرون ملک اثاثہ جات بنائے جبکہ ریئل اسٹیٹ کاروبار کیلئے مختلف کمپنیاں بنائیں اور خودسرمایہ کاری کی۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے 900 کنال کی زمین اپنی کمپنی ایم ایس اے اینڈ اے کے نام پر حاصل کی جبکہ مزید 600 کنال زمین خریدی، سرمایہ کاری کیلئے پیسے کہاں سے آئے ؟
نیب کا کہنا ہے کہ 2005 اور 2006 میں متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں آف شور کمپنیاں بنائی گئیں اور بطور صوبائی وزیرآف شورکمپنی ہیگزم انویسٹمنٹ اوورسیز لمیٹڈ کے نام سے بھی کمپنی بنائی جبکہ ملزم پر قانون شہادت کے دستاویزات ٹمپر کرنےکا بھی الزام ہے۔
یاد رہے نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئروزیرعبدالعلیم خان کو گرفتارکرلیا، ذرائع کے مطابق علیم خان نیب کی تحقیقاتی کمیٹی کومطمئین نہ کرسکے۔
نیب لاہور نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں عبدالعلیم خان کو گرفتارکرنے کی تصدیق کردی ہے اور کہا عبدالعلیم خان کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، عبدالعلیم خان کو کل احتساب عدالت میں ریمانڈ کے لئے پیش کیا جائے گا۔
نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفی وزیر اعلی پنجاب کو بھجوا دیا ہے، علیم خان کا کہنا ہے کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اور عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں، مجھ پرآمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔
واضح رہے نیب علیم خان کی ہیگزم پرائیویٹ لمیٹڈ آف شورکمپنی اورآمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات کر رہی ہے۔