اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان میں لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔ جبری طور پر لاپتہ افراد کی تعداد 6431 ہو گئی ہے۔
لاپتہ افراد کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمیشن کو اکتوبر 2019 کے دوران 59 لاپتہ افراد کے نئے کیسز موصول ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن نے31 اکتوبر 2019 تک 4203 کیسز نمٹا دیئے۔ لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں یہ نمایاں کامیابی حاصل ہوئی۔ لاپتہ افراد کے انکوائری کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2019 کے دوران 59 کیسز موصول ہوئے۔ جس کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی6431 ہو گئی جن میں سے لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن نے31 اکتوبر 2019 تک 4203 کیسز نمٹائے۔
لاپتہ افراد کے انکوائری کمیشن نے اکتوبر2019کے مہینے میں 720 سماعتیں کیں جن میں سے اسلام آباد میں 311 سماعتیں، کراچی میں 249، پشاور میں 77 اور لاہورمیں 83 سماعتیں کی گئیں۔
اس سارے عمل کے دوران کمیشن کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال اور دیگر ممبران نے نہ صرف لاپتہ فرد کی فیملیز کا مؤقف ذاتی طور پر سنا بلکہ ان کی جلد بازیابی کیلئے بھی بھرپور کوششیں کیں۔ لاپتہ افراد کے عزیز و اقارب نے بھی کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی گران قدر کوششوں کو سراہا۔