کولمبو (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) سری لنکا کے صدارتی انتخابات میں سابق صدر مہندا راجا پاکسا کے بھائی گوٹابایا راجا پاکسا نے کامیابی حاصل کرلی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل گوٹا بایا راجا پاکسا نے 54-53 فیصد ووٹ حاصل کیے اور کامیاب ہوئے۔
#UPDATE Gotabaya Rajapaksa, who spearheaded the brutal crushing of the Tamil Tigers 10 years ago, stormed to victory Sunday in Sri Lanka's presidential elections, seven months after Islamist extremist attacks killed 269 peoplehttps://t.co/2hAidlPw50 pic.twitter.com/N405EaFr2V
— AFP News Agency (@AFP) November 17, 2019
انتخابات میں کامیابی کے بعد نومنتخب صدر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کرنل گوٹا بایا راجا پاکسا نے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے لئے سری لنکن عوام کا صدر بننا ایک اعزاز ہے۔
I am grateful for the opportunity to be the President, not only of those who voted for me, but as the President of all Sri Lankans. The trust you have invested in me is deeply moving and being your president will be the greatest honor of my life -Let’s put our vision into action! pic.twitter.com/0A58Sef8CE
— Gotabaya Rajapaksa (@GotabayaR) November 17, 2019
دوسری جانب حکومتی امیدوار سجیتھ پریما داسا نے گزشتہ روز ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کی اور اپنے حریف گوٹابایا راجا پاکسا کو کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔
ترجمان کیہیلیا رام بکوئلا نے کہا کہ ‘یہ ایک واضح برتری ہے اور ہمیں امکان بھی تھا’۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خوشی ہے کہ گوٹا بایا راجا پاکسا اگلے صدر ہوں گے اور وہ ایک دو روز میں حلف اٹھالیں گے۔
Gotabaya Rajapaksa wins the Sri Lanka's ???????? 2019 presidential election as he achieves 52%.
Landslide victory ✌
Congratulations ????@GotabayaR #LKA #SriLanka #PresPollSL #PresPoll2019 #SriLankaElection pic.twitter.com/mgaP4CTWai— Sri Lanka Tweet ???????? (@SriLankaTweet) November 17, 2019
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کے سربراہ مہیندا دیشاپریا کے مطابق ایک کروڑ 60 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 80 فیصد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صدارتی انتخاب میں راجا پاکسا کو 52.87 فیصد ووٹوں سے برتری حاصل ہوئی جبکہ ان کے انتخابی حریف سجیتھ پریما داسا 39.67 ووٹ حاصل کرسکے۔
علاوہ ازیں سری لنکا کے الیکشن کمیشن کے سربراہ مہیندا دیشاپریا نے کہا کہ ٹرن آؤٹ 80 فیصد رہا جو 2015 کے صدارتی انتخاب کے مقابلے میں کم ہے، گزشتہ انتخاب میں 81 اعشاریہ 5 فیصد ٹرن آؤٹ رہا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس سری لنکا میں راجا پاکسا اور مخالف سیاسی جماعت کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے تھے اور وہ متنازع انداز میں ملک کے وزیراعظم بن گئے تھے تاہم انہیں مستعفی ہونا پڑا۔
سری لنکا میں گرجا گھروں میں ہونے والے حملوں کے بعد امن و عامہ کے مسائل کھڑے ہوگئے تھے اور مسلمانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد سیکیورٹی کو مزید بہتر کیا گیا تھا
پاکستان کا نومنتخب صدر کو مبارکباد
دوسری جانب پاکستان کے دفتر خارجہ نے حکومت کی جانب سے سری لنکا کے نومنتخب صدر کو مبارکباد پیش کی۔
اس حوالے سے ایک جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ‘پاکستان کو یقین ہے کہ ان کی قائدانہ صلاحیت کی بدولت سری لنکا خوشحالی اور امن کی طرف اپنا سفر جاری رکھے گا’۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ ‘ہم ملک کے نئے صدر اور ان کی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں اور دونوں ممالک کے مابین پہلے سے بھی مضبوط تعلقات استوار کرنے کے خواہاں ہیں’۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان، سری لنکا کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے اور اہم شراکت کو ایک نئی سطح پر لے جانے کے عزم کا اظہار کرتی ہے’۔
علاوہ ازیں اعلامیے میں پاکستان نے سری لنکا کی حکومت اور الیکشن کمیشن کے ذریعے ‘آزادانہ، منصفانہ اور پرامن انتخابات’ کے انعقاد کو سراہا۔