لندن (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغان مسئلے کے پرامن حل میں سہولت کاری جاری رکھے گا، کشمیری عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے کہتا رہا ہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، اس کا واحد حل مذاکرات کے ذریعے سیاسی مفاہمت ہے۔
ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ فوجی طاقت سے افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا، امریکا نے سیاسی مفاہمت میں دلچسپی لی تو پاکستان نے سہولت کاری کی، پاکستان افغان مسئلے کے پرامن حل میں سہولت کاری جاری رکھے گا۔
وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے، امریکی حکام نے پاکستان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کیں۔
ہم اپنے ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں کامیاب ہوئے۔
افغانستان کو اپنی سرحد کے اندر ابھی بہت کچھ کرنا ہے، دہشت گردوں کی پناہ گاہیں باقی ہیں تو سرحد پار افغانستان میں ہیں، وزیراعظم عمران خان ملکی مفاد کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ سمیت کسی سے بھی ملنے کو تیار ہیں۔
مسئلہ کشمیر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہا تھا کہ دورہ برطانیہ کا مقصد عالمی برادری میں کشمیریوں کی آواز بلند کرنا ہے، پاکستان خطے میں امن و خوشحالی کا خواہاں ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یو این رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا، ہم نے آزاد جموں وکشمیر میں سب کو رسائی دی ہے کہ وہ آئیں اور خود صورتحال کا جائزہ لیں، ہمارے پاس چھپانے کو کچھ نہیں ہے جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم ڈھا رہا ہے اس لئے وہاں کسی کو رسائی نہیں دیتا۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ آسیہ بی بی آزاد ہیں، وہ ملک چھوڑنا چاہیں تو چھوڑ سکتی ہیں اور اگر پاکستان میں رہنا چاہتی ہیں تو حکومت پاکستان ان کو مکمل تحفظ فراہم کرے گی، کسی کو ریاست کی رٹ چیلنج نہیں کرنے دیں گے۔