کابل (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) افغان طالبان نے امریکی اور آسٹریلوی پروفیسرز کو رہا کر دیا۔ بدلے میں بگرام جیل میں قید تین طالبان رہنماؤں کی رہائی کی گئی۔ انس حقانی سمیت تینوں طالبان رہنما دوحہ پہنچ گئے۔
افغان طالبان نے دو غیرملکی پروفیسرز امریکی کیون کنگ اور آسٹریلوی ٹیموتھی ویکس کو زابل صوبے کے ضلع نوبہار میں رہا کردیا جن کو طالبان نے 2016 میں قید کیا تھا۔ دونوں امریکی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے صوبے سے باہر گئے۔
بدلے میں افغان حکومت نے طالبان کے تین قیدیوں کو رہا کر کے قطر بھیج دیا تھا۔ ان انس حقانی، حاجی مالی خان اور حافظ راشد شامل ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ میں کہاہے کہ توقع ہے حالیہ اقدامات سے اعتماد بحال ہوگا اور مذاکرات کو تقویت ملےگی۔
واضح رہے کہ افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے گذشتہ ہفتے دو غیر ملکی پروفیسروں کی رہائی کے بدلے میں افغان طالبان کے تین اہم قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اتوار کو افغانستان کے لیے امریکی سفیر جان باس نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل تعطل کا شکار ہے اور اس کی وجہ کابل اور صوبہ لوگر میں طالبان کی کارروائیاں ہیں۔
اس سے قبل اکتوبر میں بھی طالبان کے کئی سرکردہ کمانڈروں کی رہائی کے بدلے میں انڈیا سے تعلق رکھنے والے تین انجینیئروں کو رہا کیا گیا تھا۔ رہائی پانے والے طالبان میں حقانی گروپ کے ایک رکن کے علاوہ مزید 10 اہم کمانڈر شامل تھے۔