کراچی (ڈیلی اردو) سندھ ہائیکورٹ نے 60 سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر سے 6 مارچ کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس کے کے آغا کے روبرو 60 سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ریماکس دیے کہ جے آئی ٹی اور صوبائی ٹاسک فورس لاپتا افراد کے معاملے پر مطلوبہ نتائج نہیں دے رہی، پولیس کی جانب سے روایتی رپورٹس پیش کرنے پر عدالت برہم ہوگئی۔
ہائیکورٹ کی طلبی پر سیکرٹری داخلہ سندھ عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے سیکرٹری داخلہ کی سرزنش کی اور ریمارکس میں کہا کہ جے آئی ٹی اور صوبائی ٹاسک فورس لاپتا افراد کے معاملے پر مطلوبہ نتائج نہیں دے رہی، جے آئی ٹی اور صوبائی ٹاسک فورس کے سامنے پیش ہونے والے اداروں کے سربراہان سے بھی پوچھ گچھ کی جائے۔
عدالت نے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ لاپتا افراد کے ہر کیس میں ذاتی دلچسپی لے کر گمشدہ افراد کو بازیاب کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ کے پی کے حراستی مراکز میں لاپتا افراد کے بارے میں وفود بھیج کر چیک کیا جائے۔
عدالت نے محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر سے 6 مارچ کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے لاپتا شہریوں کو بازیاب کراکر رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیدیا ہے۔