اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن معطل ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اہم قدم اٹھالیا۔
عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن معطل ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان کو عدالتی کارروائی سے متعلق بریفنگ دی، وزیراعظم نے قانونی ٹیم کو آئینی جواب تیار کرنے کی ہدایت کردی
نجی ٹی وی چینل جیونیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہوا تو کابینہ کے ایجنڈے پر بات کرنے کے بجائے سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کرنے کا معاملہ زیر بحث آگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے نوٹی فکیشن معطل ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور وہ وزیر قانون فروغ نسیم پر برس پڑے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب آرمی چیف کی مدت ملازت میں توسیع کا معاملہ طے ہوچکا تھا تو اس ضمن میں تمام لوازمات پورے کیوں نہیں کیے گئے، وزارت قانون نے غفلت کیوں برتی اور تمام قانونی نکات پورے کیوں نہیں ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے قانونی ٹیم کو آئینی جواب تیارکرنے کی ہدایت کردی۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کی برہمی پر تمام اراکین نے پہلے خاموشی اختیار کرلی جس کے بعد اجلاس میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت کا نوٹی فکیشن معطل ہونے کے وجہ سے اجلاس کا ماحول گرم ہوگیا جس کی وجہ سے معمول کے ایجنڈے کی کارروائی کافی دیر تک رکی رہی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کردیا ہے اور چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار نہیں ہے۔