ایتھنز (نمائندہ ڈیلی اردو) گزشتہ روز یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں شیعہ مسلم کمیونٹی گریس کیجانب سے مراسم عزاداری سمپوزئم کا انعقاد کیا گیا، ایتھنز اسکول آف فائن آرٹس میں منعقد ہونیوالے اس سمپوزئم کو ریسرچ سینٹر برائے ہیومنیٹیز کا اشترراک حاصل تھا جس میں ممتاز یونانی دانشور، ریسرچ اسکالرز، ادبی شخصیات اور یونانی صحافی شریک ہوئے اور نواسہ رسولؐ امام عالی مقام حضرت امام حسینؑ اور اُنکے رفقاء کی عظیم قربانی کی یاد میں منائے جانیوالے سوگ اور قدیمی یونانی مشترکات پر روشنی ڈالی۔
مقررین نے نوحہ خوانی میں واقعہ کربلا کی مصوری اور رزمیہ شاعری کیساتھ قدیمی یونانی ثقافتی قربت اور مماثلت پر بھی سیر حاصل گفتگو کی، امام مہدیؑ اور عزائے امام حسینؑ کے تسلسل پر گفتگو کیلئے معروف لبنانی محقق بھی ویڈیو لنک کے ذریعے سمپوزئم میں شامل ہوئے اور شرکاء کو اپنے موضوع کی مناسبت سے روشناس کرایا گیا۔
اس پروگرام میں یونان کے ممتاز اسکالروں، دانشوروں اور شعبہ تدریس سے وابستہ معروف شخصیات نے شرکت کر کے عزاداری پراپنے تحقیقی مقالے بھی پیش کئے جبکہ ترکی، جرمنی اور فرانس سے عزاداری کے حوالے سے ریسرچ اسکالرز کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔
سمپوزئم کے دوران یونان اور ترکی میں عزاداری سید الشہداء کے موضوع پر بننے والی ڈاکیومنٹری فلمیں بھی پیش کی گئیں، اختتام پر عزاداری سمپوزئم کے آرگنائزر سید اشیر حیدر نے شعائر حسینیؑ اور غیر اسلامی معاشرے میں تبلیغ کے اثرات اور ترویج عزاداری میں یونانی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے کردار پر اظہار خیال کیا اور سمپوزئم میں شرکت کرنے والے تمام طالبعلموں، اسکالروں، دانشوروں، پروفیسر صاحبان اور مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا۔
شیعہ کمیونٹی گریس کی جانب سے اس عزاداری سمپوزئم کو احسن طریقے سے انجام دینے میں تعاون کرنے والے تمام افراد اور اداروں کی خدمات کو سراہا۔ اس سمپوزئم میں یونانی طلبا اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔