اسلام آباد (ویب ڈیسک) خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری سے متعلق کیس میں کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ماننے کے پابند نہیں ہیں۔
اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت جسٹس وقار سیٹھ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
دوران سماعت جسٹس نذر اکبر نے ریمارکس دیئے کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات ماننے کے پابند نہیں ہیں، ہم سپریم کورٹ کے احکامات ماننے کے پابند ہیں۔
سربراہ خصوصی عدالت جسٹس وقار سیٹھ نے ریمارکس دیئے کہ ہائی کورٹ کے احکامات پر تبصرہ نہیں کریں گے لیکن 5 دسمبر تک موقع دے رہے ہیں، پرویز مشرف اپنا بیان کسی بھی دن ریکارڈ کرا لیں۔
خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کو دلائل دینے سے روک دیا اور کہا کہ آپ صرف سرکاری وکیل کی معاونت کرسکتے ہیں۔
جسٹس وقار سیٹھ نے کہا کہ 5 دسمبر کے بعد روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں گے، مرکزی کیس کے ساتھ تمام درخواستیں 5 دسمبر سے روزانہ کی بنیاد پر سنیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کو سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا محفوظ فیصلہ سنانے سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ 28 نومبر تک محفوظ کیا تھا تاہم وزارت داخلہ نے خصوصی عدالت کا فیصلہ سنانے سے روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی تھی۔