کابل: امریکی صدر ٹرمپ کا طالبان سے پھر مذاکرات شروع کرنے کا اعلان

کابل (ڈیلی اردو) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعرات کو اچانک افغانستان کے دورے پر پہنچ گئے۔ ان کے اس دورے کا پہلے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

افغانستان میں پہنچ کر امریکی صدر نے اعلان کیا کہ ’امریکہ نے طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کر دیے ہیں اور افغانستان میں اپنی افواج کی تعداد بتدریج کم کرتے رہیں گے‘۔ انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے بگرام ایئر بیس پر ملاقات بھی کی۔

https://twitter.com/FazilRafi/status/1200262314508861440?s=08

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے 2017ء میں برسر اقتدار آنے کے بعد پہلی بار افغانستان کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے افغانستان میں جنگ بندی کے اعلان سے متعلق طالبان کے ساتھ معاہدے کا معاملہ بھی اٹھایا۔

https://twitter.com/TGhazniwal/status/1200346149313503297?s=08

ٹرمپ نے ایئر بیس پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا۔ وہ جنگ بندی سے متعلق معاملات طے کرنا چاہتے ہیں‘۔

صدر ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ ’ہم ان سے ملاقاتیں کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ جنگ بندی کا اعلان ضروری ہے۔ طالبان اس کے خواہش مند نہیں تھے لیکن اب وہ جنگ بندی چاہتے ہیں۔” میرے خیال سے جنگ بندی کا معاہدہ ہوسکتا ہے، مجھے یقین ہے کہ طالبان ایسا کریں گے، ہمیں دیکھنا ہے کہ وہ معاہدہ میں کس حد تک سنجیدہ ہیں۔”

امریکی صدر کا طیارہ جمعرات کی شام کو بگرام ایئر بیس پر اترا تو ان کے ہمراہ خاتون اول میلانیا ٹرمپ، قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن، وائٹ ہاﺅس کے متعدد معاونین، خفیہ سروس کے اہلکار اور صحافی بھی تھے۔ صدر ٹرمپ نے بگرام ایئر بیس پر تعینات امریکی فوجیوں سے ملاقات کی۔

انہوں نے فوجیوں میں تھینکس گیوینگ (عید شکر) کے تحائف بھی تقسیم کیے۔ 2014ء کے بعد یہ کسی امریکی صدر کا یہ پہلا دورہ افغانستان ہے۔ اس وقت امریکہ کے صدر باراک اوباما افغانستان کے دورے پر آئے تھے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 اکتوبر کو ایک ایسے وقت میں طالبان کے ساتھ مذکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا جب دونوں فریقین طویل عرصے تک گفت و شنید کے بعد کئی نکات پر متفق ہوچکے تھے اور حتمی معاہدے کا عندیہ دیا جا چکا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے اچانک ٹویٹ کے بعد افغان طالبان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ مذاکرات کی بحالی کے امکانات موجود ہیں لیکن یہ امریکا کی ضرورت ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں