اسلام آباد (ش ح ط) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع آواران کے دو مختلف علاقوں سے دو روز قبل لاپتہ ہونے والی چار خواتین منظر عام پر آگئیں۔
بلوچستان لیویز آواران کے مطابق مذکورہ خواتین کو چھاپے کے دوران گرفتار کیاگیا ہے جن کے قبضے سے اسلحہ و بارود اور ریاست مخالف مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔
نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر لیویز اہلکار نے ڈیلی اردو کو بتایا کہ مذکورہ خواتین کئی عرصے سے علیحدگی پسند تنظیموں کیلئے سہولت کار کے طور پر کام کررہی تھیں۔ یہ تنظیمیں ان خواتین کو ڈھال بنا کر اسلحہ کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی، مبینہ دہشت گردوں کو رہائشی سہولیات کی فراہمی و دیگر کاموں کیلئے استعمال کرتی تھیں۔ بعدازاں گرفتار خواتین کو میڈیا کے سامنے پیش کرکے برآمد ہونے والا اسلحہ و دیگر مواد بھی دیکھایا گیا۔
لیویز فورس کی جانب سے گرفتار کیے گئے مبینہ خواتین دہشت گردوں کی شناخت بی بی سکینہ، سید بی بی، حمیدہ بی بی اور نازل بی بی کے نام سے ہوئی ہے۔ لیویز حکام کے مطابق مبینہ طور پر دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولیاں، پستول، سیفٹی فیوز اور ڈیٹونیٹر بھی برآمد ہوئے۔
جبکہ دوسری جانب گزشتہ روز یہ خبر سوشل میڈیا پر زیر گردش تھی کہ بلوچستان کے علاقے آواران سے چار بلوچ خواتین کو مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز نے لاپتہ کردیا۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر باقاعدہ اس عمل کی مذمت اور خواتین کی باحفاظت بازیابی کیلئے مختلف سیاسی و سماجی رہنمائوں نے باقاعدہ مہم بھی شروع کردی تھی، مگر آج بلوچستان لیویز آواران نے دعویٰ کیا ہے کہ چھاپے کے دوران لیویز فورس نے چار خواتین کو گرفتار کرکے انکے قبضے سے اسلحہ و دیگر مواد برآمد کرلیا ہے۔
آواران صوبہ بلوچستان کا سورش زدہ علاقہ ہے جو کہ بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے علاقے میں کئی دفعہ سیکورٹی فورسز کے قافلوں پر حملے ہوچکے ہیں جس میں تاحال کئی سیکیورٹی اہلکار شہید و زخمی ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ پہلے بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں سے خواتین کو مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے لاپتہ کئے جانے کی خبریں منظر عام پر آتی رہی ہیں۔ کچھ عرصہ قبل بلوچ علیحدگی پسند کالعدم تنظیم بلوچستان لیبریشن فرنٹ(بی ایل ایف) کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی اہلیہ، بچی و دیگر رشتہ دار خواتین کو بھی لاپتہ کرنے کی خبریں میڈیا کی زینت بن چکی ہے مگر کچھ دن بعد حکومت کی جانب سے باقاعدہ اعلان کیاگیا کہ چند خواتین و بچوں کو غیر قانونی طور پر پاک افغان سرحد عبور کرتے گرفتار کیا گیا اور تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ ان میں سے ایک خاتون اور بچی ڈاکٹر اللہ نذر کی اہلیہ اور بیٹی ہیں۔ بعدازاں انہیں رہا کر دیا گیا۔