پاراچنار (محمد صادق) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے علاقہ بغکی میں سرکاری سکول کے کلاس فور ملازم نے ساتھیوں کے ہمراہ حملہ کرکے سکول کے تین ٹیچرز کو زد و کوب کرکے شدید زخمی کردیا۔ زخمی ٹیچرز ہسپتال منتقل، ایک کی حالت نازک ہے۔ علاقے میں تمام سرکاری سکولوں کو بند کردئیے گئے، ملزم کو نوکری سے برطرف کردیا کردیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق اپر کرم کے علاقے ہائی سکول بغکی میں سکول کے مالی مدثر حسین نے تکرار کے بعد ساتھیوں کے ہمراہ سکول کے ٹیچرز پر حملہ کرکے تین ٹیچرز کو شدید زخمی کردیا، تینوں زخمی ٹیچرز مظہر علی، قمبر علی اور اسحاق علی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ بعد ازاں زخمی ٹیچر اسحاق کو تشویش ناک حالت میں پشاور منتقل کردیا گیا۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد اقبال بنگش نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو نوکری سے برطرف کردیا جبکہ اساتذہ نے اپر کرم میں تمام سرکاری تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت تک کیلئے بند کردیا۔
اساتذہ واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گورنمنٹ اسرار شہید ہائی سکول سے احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب پاراچنار تک مارچ کیا جہاں احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ہیڈ ماسٹر ایسوسی ایشن کے صدر مرجان علی، ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر سید زاہد حسین، ایس ایس کے صدر سید میر حسین لوئر کرم کے صدر رفیق اورکزئی اور مجید گل نے کہا کہ اساتذہ پر حملہ بزدلانہ فعل ہے اور کل بھی تمام سرکاری ادارے سوگ کے طور پر بند رہیں گے۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئیندہ اساتذہ کے خلاف کوئی اس قسم جرم کا ارتکاب نہ کرے رہنماؤں نے 13 نومبر کو ہائی سکول پیواڑ کی پانچ سالہ گل سکینہ کو ذیادتی کے بعد قتل کے واقعے کے بھی شدید مذمت کی اور اصل ملزموں کی فوری گرفتاری اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔