دادو (ڈیلی اردو) عدالت نے ضلع دادو میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر سنگسار کی جانے والی گل سمان رند کی قبر کشائی کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نے لڑکی کی قبرکشائی کا حکم دیتے ہوئے محکمہ صحت کو دس روز میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا بھی حکم دیا ہے جبکہ پولیس نے والد کی گرفتاری کے بعد بچی کی والدہ کو بھی شامل تفتیش کرلیاہے۔
واضح رہے کہ صوبہ سندھ کے ضلع دادو کے علاقے کاچھو میں اکیس نومبر کو مبینہ طور پر کاروکاری کے الزام میں 10 یا 11 سالہ کمسن بچی گل سماں رند کو پتھر مارکر بے دردی سے قتل کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا جب کہ علاقے میں بھی بچی کو کاروکاری کے الزام میں سنگسار کرکے قتل کرنے کے حوالے سے خبریں سامنے آئیں۔
تحقیقات شروع ہونے کے بعد نماز جنازہ پڑھانے والے مولوی نے مقامی صحافیوں اور پولیس کے پاس پہنچ کر بچی کے قتل کا انکشاف کیا، جس پر ایف آئی آر درج کی گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق 22 نومبر کو علی بخش رِند نے اپنے رشتہ داروں بشمول علی نواز اور دیگر چار نامعلوم افراد کے ہمراہ منصوبہ بندی کر کے اپنی نو برس کی بیٹی گل سما کو پتھر مار مار کر بے دردی سے قتل کر دیا۔
مزید کہا گیا ہے کہ لڑکی کا جنازہ مولوی مشتاق نے پڑھایا جبکہ کفن دفن کا سامان تاج محمد رستمانی سے خریدا گیا۔ ایف آئی آر میں ان تمام افراد کو بھی شریکِ جرم قرار دیا گیا ہے۔
دوسری جانب لڑکی کے والدین کا موقف ہے کہ وہ پہاڑی علاقے میں رہتے ہیں،جہاں اوپر سے پتھر گرا جو لڑکی کو لگا،جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔