کوہستان (ویب ڈیسک) قومی جانور مارخور کی نسل خطرے میں پڑ گئی ہے، کوہستان میں مارخور کا غیر قانونی شکار بدستور جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہزارہ ڈویژن کے علاقے کوہستان میں قومی جانور مارخور کا غیر قانونی شکار جاری ہے، محکمہ جنگلی حیات مارخور کے شکار کو روکنے میں ناکام ہو گیا۔
محکمہ جنگلی حیات اس قیمتی جانور کے تحفظ اور اس کے غیر قانونی شکار کو روکنے میں مکمل نا کام ہے۔
ایس ڈی ایف او وائلڈ لائف کوہستان کے مطابق تصاویر میں نظر آنے والے تینوں افراد سعید الرحمان، لعل میاں اور جاوی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مارخور کے غیر قانونی شکار میں ملوث تینوں افراد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ فرار ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مارخور کا شکار کرنے کے بعد شکاریوں نے تصاویر بھی بنوائی ہیں۔
خیال رہے کہ مارخور کے غیر قانونی شکار کو روکنے اور اس کی نسل معدومی سے بچانے کے لیے حکومت نے ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے نام سے قانونی شکار کو متعارف کرایا ہے۔
سرکاری طور پر مارخور کے شکار کی باقاعدہ بھاری فیس مقرر کی گئی ہے جو ایک لاکھ ڈالر سے شروع ہوتی ہے، گزشتہ روز گلگت میں ایک امریکی شکاری نے ایک لاکھ 10 ہزار ڈالر میں مارخور شکار کیا۔