نیویارک (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) نیویارک میں ایک فیڈرل کورٹ کے جج نے منگل کے روز لبنانی نژاد امریکی شہری کو 40 سال قید کی سزا سنا دی۔ ملزم پر رواں سال مئی میں یہ فرد جرم عائد کی گئی تھی کہ وہ حزب اللہ کے مفاد کے لیے امریکا میں دہشت گرد حملوں کی تیاری میں ملوث ہے۔
مین ہیٹن میں فیڈرل اٹارنی جیفری بیرمین نے ایک بیان میں بتایا کہ حزب اللہ کی ذیلی تنظیم الجہاد الاسلامی نے علی کورانی کو بھرتی کر کے تربیت دی۔ بعد ازاں اسے نیویارک میں دہشت گرد کارروائی کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درامد کے لیے بھیجا گیا۔
جیفری نے مزید بتایا کہ کئی برس تک نیویارک شہر کے انفرا اسٹرکچر اور اہم عمارتوں اور تنصیبات کی نگرانی کے بعد اب کورانی مذکورہ تنظیم کا اول نمبر کا ایجنٹ بن چکا ہے۔
رواں سال مئی میں آٹھ روز تک جاری رہنے والی عدالتی کارروائی کے بعد 35 سالہ کورانی کو آٹھ الزامات کے تحت قصور وار ٹھہرایا گیا تھا۔ ان الزامات میں جرم کے ارتکاب کے واسطے ہتھیار قبضے میں رکھنے کے مقصد کے لیے سازش بھی شامل ہے۔ اس الزام کی سزا عمر قید ہے۔
تفصیلات کے مطابق لبنان میں پیدا ہونے والا علی کورانی 2003 میں امریکا پہنچا تھا اور 2009 میں اس نے امریکی شہریت حاصل کی۔
کورانی نے لبنان میں حزب اللہ کے کئی عسکری کیمپوں میں تربیت حاصل کی۔ وہ ایران نواز ملیشیا کے عناصر سے براہ راست احکامات وصول کرتا تھا۔
واضح رہے کہ 8 جون 2017 کو میشی گن میں کورانی کی گرفتاری کے روز سامر الدبک نامی ایک اور شخص بھی حراست میں لیا گیا تھا۔ سامر پر بھی حزب اللہ سے مبینہ تعلق کا الزام ہے تاہم اس کے خلاف عدالتی کارروائی کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
امریکا لبنانی ملیشیا حزب اللہ کو ایک “دہشت گرد تنظیم” شمار کرتا ہے۔ گذشتہ صدی میں 1980ء کی دہائی میں اپنی تاسیس کے بعد سے حزب اللہ نے کئی بڑے حملے کیے۔ ان میں خاص طور پر فرانس، لبنان اور بلغاریہ میں کارروائیاں شامل ہیں۔