نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت کی سرحدی پولیس کے ایک اہلکار نے اپنے ہی ساتھیوں پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 6 اہلکار مارے گئے۔ بعد ازاں اہلکار نے خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کرلی۔
انڈو تبتن باڈر پولیس (آئی پی بی پی) کی طرف جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یہ واقعہ بائیں بازو کی شدت پسندی سے متاثرہ ریاست چھتیس گڑھ کے علاقے میں پیش آیا۔ بیان کے مطابق کانسٹیبل مسعود الرحمان کی طرف سے کی گئی اس فائرنگ سے کئی دیگر اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ بھارتی فوج میں بھی 2016ء سے اب تک خودکشی اور اپنے ہی ساتھیوں پر فائرنگ کے 300 سے زائد واقعات پیش آ چکے ہوں۔
Six personnel of the Indo-Tibetan Border Police (#ITBP) were killed and three others injured in an exchange of fire among themselves in #Chhattisgarh's Narayanpur district on Wednesday https://t.co/cE6vc4SdUC
— National Herald (@NH_India) December 4, 2019
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں انڈین بارڈر فورس کے کانسٹیبل مسعود الرحمان نے اپنے ساتھی اہلکاروں پر سرکاری رائفل سے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 اہلکار ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے۔ واقعے کی وجوہات کا تعین کرنے کیلیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
انڈو تبتن باڈر پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ”اس نے سات اہلکاروں کو گولیاں ماریں جبکہ بعد ازاں کانسٹیبل مسعود الرحمان نے بھی سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔‘‘ ان میں سے چھ تو موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ تین شدید زخمی ہونے والے اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے رائے پور کے ہسپتال پہنچایا گیا۔
بھارتی ریاست چھتیس گڑھ معدنیات کی دولت سے مالا مال ریاست ہے لیکن اس کا شمار بھارت کی غریب ترین ریاستوں میں ہوتا ہے۔ اس ریاست میں ماؤ نواز باغی گزشتہ کئی عرصے سے سکیورٹی فورسز کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ یہ مرکزی حکومت سے زیادہ اختیارات اور وسائل کے مطالبات رکھتے ہیں۔
ساٹھ کی دہائی سے جاری اس لڑائی میں اب تک ہزاروں سکیورٹی اہلکار اور ماؤ نواز جنگجو مارے جا چکے ہیں۔ چھتیس گڑھ میں نئی دہلی حکومت کی جانب سے ہزاروں فوجی اور کمانڈوز تعینات ہیں تاکہ ان گروپوں کو شکست دی جا سکے۔ اس علاقے میں باغیوں نے 2016 سے اب تک 300 خودکش حملے کیے ہیں۔
مزاحمت کاروں کی جانب سے سیکیورٹی اہلکاروں، حکومتی عہدیداروں اور اپوزیشن رہنماؤں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے باعث اس ریاست میں تعینات فوجی اہلکار ذہنی دباؤ اور خوف کا شکار ہوکر خودکشی کرلیتے ہیں یا آپسی جھگڑے میں ایک دوسرے کی جان لے لیتے ہیں۔