ڈی آئی خان (توقیر حسین زیدی) افغانستان کے مفلوک الحال عوام کی مدد کیلئے اپنی زندگی وقف کردینے والے بزرگ جاپانی ڈاکٹر ناکامورا کا پورا نام ٹیٹسو ناکامورا تھا وہ 15 ستمبر 1946 کو فوکوکا پریفیکچر جاپان میں پیدا ہوئے۔ پیشے کے لحاظ سے وہ فزیشن ڈاکٹر تھے۔ امن کا رومن ماگسیسی ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر ناکامورا پچھلے 15 سالوں سے افغان صوبہ ننگرہار میں پانی کے انکاسی پر کروڑوں ین لگا چکا ہے، اس سے پہلے یہ کام ان کا بھائی کر رہا تھا لیکن ان کا بھائی افغان دشمنوں کے ہاتھوں قتل ہوا تو ان کے ادھورے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ڈاکٹر ناکامورا نے اپنے کلینیکل پریکٹس چھوڑ دیا، اور چاپان سے افغانستان چلا پہنچ گیا۔
ڈاکٹر ناکامورا نے ننگرھار کو اپنا مسکن بنایا اور یہاں اس نے صہراؤں کو آباد کرنے کی ٹان لی، اس کام کے لئے اس نے 2003 میں ننگرہار کے خیوہ ضلع میں ایک بڑے علاقے پر کام شروع کیا، جو دریائے کنڑ سے 25.5 کلومیٹر کی لمبائی پر محیط تھا، اس زمین نے ننگرہار کے لوگوں کی زندگی ہی بدل دی، پھر 2016 میں ناکامورا نے مزید 8 کنال زمین پر کام شروع کر دیا، جو 16000 ہکٹر زمین کو سیراب کر رہا ہے، جس سے ضلع گمبیری کے چھ لاکھ افراد مستفید ہو رہے ہیں۔
ناکامورا کا ایک ہی نعرہ تھا کہ اسلحہ اور ٹینکس جنگ مسائل کے حل نہیں ہے۔ اسی سلسلے میں افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے ان کو ایوارڈ سے بھی نوازا اور ان کو افغانستان کا اعزازی شہریت بھی دے دی، لیکن افغان دشمنوں نے ان کو اج ان کے 3 سیکیورٹی گارڈز، ڈرائیور اور ساتھی انجینئر سمیت افغان شہر جلال آباد میں قتل کر دیا۔