پاکستان کا امریکا، طالبان کے درمیان مذاکرات بحالی کا خیرمقدم

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان نے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی سے متعلق اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے انٹرا افغان بات چیت کا راستہ ہموار اور بالآخر افغانستان میں پائیدار امن و استحکام قائم ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مشترکہ ذمہ داری کے تحت تنازع کے تمام فریقین کے مابین تعمیری روابط کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ افغانستان میں تنازع کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں اور امن و مصالحتی عمل ہی، جس میں افغان معاشرے کے تمام طبقات شامل ہوں، امن و استحکام کا واحد راستہ ہے۔

واضح رہے کہ امریکی حکام کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد جلد طالبان سے مذاکرات کی بحالی اور جنگ بندی کی کوشش کریں گے۔

ایک سینئر افغان عہدیدار نے‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ افغانستان کے چند روز بعد ہی زلمے خلیل زاد، افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کے لیے کابل پہنچے اور مذاکرات کی بحالی کی نوید سنائی۔

امریکا کے محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ کابل میں ملاقاتوں کے بعد زلمے خلیل زاد طالبان سے ملاقات کے لیے قطر رروانہ ہوں گے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مغربی تہوار تھینکس گِونگ کے موقع پر اچانک افغانستان پہنچے تھے جہاں انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ امریکا کی طویل جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان جنگ بندی پر رضامند ہوجائیں گے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں