عراق: ممتاز شیعہ عالم دین مقتدی صدر کی رہائش گاہ پر ڈرون حملہ‬

بغداد (ڈیلی اردو) عراق کے ممتاز شیعہ عالم دین مقتدی صدر کے ایک قریبی ساتھی کا کہنا ہے کہ نجف اشرف میں مقتدی صدر کی رہائشگاہ پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عراق کے ممتاز شیعہ عالم دین مقتدی صدر کے ایک قریبی ساتھی صالح محمد العراقی کا کہنا ہے کہ نجف اشرف میں مقتدی صدر کی رہائشگاہ پر حملہ کیا گیا ہے۔

صالح محمد العراقی کا کہنا ہے کہ نجف اشرف میں الحنانہ علاقہ پر ڈرون کے ذریعہ حملہ کیا گیا ہے۔ اس نے کہا کہ عراقی حکام اس حملے کے بارے میں تحقیق کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس ڈرون حملے میں مکان کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔ البتہ اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ اس حملے کے وقت خود مقتدیٰ الصدر مکان میں موجود نہیں تھے اور وہ ایران کے دورے پر گئے ہوئے ہیں۔

اس حملے سے قبل جمعہ کی شب نقاب پوش مسلح حملہ آوروں نے بغداد میں دریائے دجلہ پر السنک پُل پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر دھاوا بول دیا تھا جس سے تیئیس افراد موقع پر ہلاک ہوگئے تھے۔ ان کی فائرنگ کا سلسلہ ہفتے کی صبح تک جاری رہا تھا اور انھوں نے کئی ایک مظاہرین کو چاقو بھی گھونپے ہیں۔

عراقی حکام کے مطابق بغداد کے وسط میں مظاہرین پر حملے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔ان میں تین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں اور 130 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

مقتدیٰ الصدر کی جماعت کے ترجمان جعفرالموسوی نے کہا ہے کہ اس حملے کا مقصد مظاہرین اور سیاسی لیڈروں پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ حکمراں اشرافیہ کے نامزد وزارتِ عظمیٰ کے کسی بھی امیدوار کو قبول کرلیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں