9

جمہوریت میں خاندانی سیاست کی گنجائش نہیں: وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد (ڈیلی اردو/اے پی پی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر بھر پور توجہ دے گی، یونیورسٹیوں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک بنیں گے، پاکستان کو علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کیا جائے گا، نوجوانوں کے لئے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے میدان میں مزید مواقع پیدا کئے جائیں گے، چیلنج زندگی میں آگے بڑھنے کا راستہ فراہم کرتے ہیں، بادشاہت کے نظام کی وجہ سے مسلمان پیچھے رہ گئے، جمہوریت میں خاندانی سیاست کی گنجائش نہیں، میرٹ کی بنیاد پر لوگ اوپر آتے ہیں اور لیڈر کا بھی احتساب ہوتا ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو نسٹ یونیوسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ، نسٹ کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل نوید، وفاقی وزیر سائنس اینڈٹیکنالوجی فواد چوہدری بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں پہلی بار نسٹ آیا ہوں اور مجھے اندازہ نہیں تھا کہ یہاں کتنا زبردست کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی میں بہترین تعلیمی ماحول اور سہولیات پر یونیورسٹی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہر اچھا کام ایک ویژن سے شروع ہو تا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اور اسے بے پناہ طاقت سے نوازا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ایک زبردست دور سے گزر رہا تھا۔ پاکستانی قوم میں امید، جذبہ اور اعتماد تھا اور ہم تیزی سے ترقی کی جانب گامزن تھے۔ پھر وہ دور آیا جب قوم میں خود اعتمادی اور خود انحصاری ختم ہو گئی اور جب کوئی قوم اس طرح کی کیفیت کا شکار ہو جاتی ہے تو دوسروں کی محتاج ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں پہلی بار بھارت گیا تو وہاں ہمارے ساتھ ایسا برتاﺅ کیا گیا جیسے ہم کسی بڑے ملک سے آئے ہیں۔ بھارتیوں میں احساس کمتری تھا جبکہ ہمارے اعتماد تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ پاکستان میں میرٹ کی پالیسی کا کلچر تھا۔ بیورو کریسی دنیا کی بہترین بیورو کریسی تھی۔ میرٹ کی بنیاد پر لوگ اوپر آتے تھے۔ ہمارے ادارے مضبوط تھے اس دور میں پاکستان میں بڑے بڑے منصوبے شروع ہوئے لیکن میرٹ کا نظام خراب ہوا تو پاکستان اپنی صلاحیت سے بہت نیچے چلا گیا۔

وزیراعظم نے نسٹ کے طلباءکو یاد دلایا کہ وہ ملک کی سب سے اعلیٰ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور اس لحاظ سے ان پر ذمہ داری بھی اتنی ہی بڑی عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے تعلیم ، معیار تعلیم اور خواندگی کے میدان میں ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے نسٹ میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے قیام کو بہت بڑی پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوسری یونیورسٹیوں میں ایسے ہی ٹیکنالوجی پارک بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انسان جو بھی خواب دیکھتا ہے ان کی تعبیر ممکن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے لیکن انسان اس وقت کامیابی حاصل کرتا ہے جب اپنی ذات سے بڑھ کر سوچتا ہے اور اپنی ذات سے نکل کر آگے جانے والا انسان بڑا انسان ہوتا ہے۔ انہوں نے طلباءکو نصیحت کی کہ وہ اگر کامیابی اور زندگی میں کچھ حاصل کرناچاہتے ہیں تو ہمشہ اپنے دل کی سنیں، جنون صرف دل میں ہی ہوتا ہے۔ اگر ٹیلنٹ اور جنون کا مقابلہ ہو گا تو جنون اسے ہرا دے گا۔

انہوں نے کہا کہ شکست سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ گر کر کھڑے ہونے سے آپ میں مزید طاقت آ جاتی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا امیر لوگوں کو نہیں بلکہ ایسے لوگوں کو یاد رکھتی ہے جو اپنے پیسے کو انسانیت کے لئے خرچ کرتے ہیں۔ بل گیٹس ایک بڑا انسان ہے کیونکہ وہ اپنی ذات کے اوپر صرف اپنی ضرورت کے مطابق خرچ کرتا ہے باقی پیسہ انسانیت پر خرچ کررہا ہے۔ سرگنگا رام نے اپنے پیسے سے لاہور میں ہسپتال بنایا۔

انہوں نے کہا کہ کامیابی کا سب سے بڑا گر سب کشتیاں جلا کر اپنے مقصد کے لئے حصول کے لئے ڈٹ جانا ہے۔ جب انسان تہیہ کرلے کہ اس نے اپنی منزل حاصل کرنی ہے تو وہ کامیاب ہو تاہے ۔ جو لوگ اپنے ویژن پر سمجھوتا کرتے ہیں وہ اپنی منزل کھو دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برا وقت، ناکامیاں اور مایوسیاں انسان کو سکھانے اور اس کی تربیت کرنے کے لئے ہوتی ہیں اور اس سے مزید محنت اور چیلنج کامقابلہ کرنے کا تقاضا کرتی ہیں۔ اپنی غلطیوں کا جائزہ لیتے ہوئے کامیابی کے لئے محنت جاری رکھیں کیونکہ چیلنج ہی انسان کو آگے بڑھنے کا راستہ فراہم کرتا ہے۔ جب چیلنج ختم ہو جائے تو آگے بڑھنے کی صلاحیت میں کمی آ جاتی ہے۔ ایک منزل پر پہنچ کر اگلی منزل کا سفر شروع ہو جاتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حضور نبی کریم کی زندگی اور سیرت طیبہ ہر ایک کے لئے مشعل راہ ہے جس نے بھی حضور نبی کریم کے نقش قدم کو اختیار کیا اس نے دنیا میں کامیابی اور فتح حاصل کی۔ حضور کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے مسلمان 700 سال تک دنیا کی عظیم قوم رہے ، آج بھی دنیا کے کئی ممالک ریاست مدینہ کے اصولوں پر چل رہے ہیں۔ جو بھی ان اصولوں پر چلے گے وہ دنیامیں کامیابی حاصل کر ے گا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ بادشاہت کے نظام کی وجہ سے مسلمان پیچھے رہ گئے جبکہ جمہوریت کا نظام اختیار کرنے والے بہت آگے نکل گئے کیونکہ جمہوریت میں میرٹ اور احتساب کانظام ہو تا ہے۔ جمہوریت میں لیڈر کا بھی احتساب ہوتا ہے اور میرٹ کی بنیاد پر لوگوں کو اوپر لایا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں سیاسی جماعتوں کے اندر خاندانی سیاست ہے اور اسی بنیاد پر لوگ آگے آتے ہیں۔

انہوں نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لئے بہترین خدمات پر نسٹ یونیورسٹی کے ذمہ داران کو مبارکباد دی اور یقین دلایا کہ حکومت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت نے ڈاکٹر عطاءالرحمن کو نالج اکانومی کی ٹاسک فورس کاسربراہ بنایا ہے۔ ہم نے پاکستان کو نالج اکانومی کو تبدیل کرنا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود ہم سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے پر خصوصی توجہ دیں گے۔ 4 سال تک یاد دلاتا رہوں گا کہ سابق حکمران کس طرح کا پاکستان چھوڑ کر گئے تھے تاکہ ہمارے دور کے ساتھ عوام اس کا موازنہ کر سکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ دے رہی اور معاشی حالات بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیم، مستقبل کی ٹیکنالوجیز، ڈرون ٹیکنالوجیز پرمزید توجہ مرکوز کریں گے اور نوجوانوں کے لئے مزید مواقع پیدا کریں گے اور انہیں نئی ٹیکنالوجی سے آراستہ کریں گے۔ وزیراعظم نے تعلیم پر خصوصی توجہ دینے پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں