کراچی(ڈیلی اردو ) اہم سیاسی رہنما علی رضا عابدی کے قاتلوں کا سراغ پولیس کو مل گیا ہے جو کہ تحقیقات میں ہونے والی بڑی پیشرفت تصور کی جارہی ہے ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سید علی رضا عابدی کو قتل کروانے کیلئے گینگ وار کے کاروندوں کو کرائے کے قاتلوں کے طور پر استعمال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رکن قومی اسمبلی قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، تفتیش کے دوران جیوفینسگ میں 2 مشکوک افراد کے موبائل فون نمبر حاصل ہوئے۔ جن کا ہمسایہ ملک ایران سے لندن فرار ہو جانے کی اطلاعات ہیں۔
شہید سید علی رضا عابدی کیس میں کرایے کے قاتل (پیڈ کلنگ) استعمال کیے گئے، قاتلوں کا تعلق ممکنہ طور پر لیاری گینگ وار سے بتایا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے شہر میں روپوش گینگ وار کارندوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے۔
گزشتہ دنوں لیاقت آباد میں نوجوان احتشام کے قتل میں بھی گینگ وار کے کارندے ملوث تھے، نوجوان احتشام اور سید علی رضا عابدی کو ایک ہی ہتھیار سے قتل کیا۔
یاد رہے کہ گزری تھانے کے علاقے ڈیفنس خیابان غازی میں 25 دسمبر 2018 کو علی رضا عابدی کو تعاقب میں آنے والے موٹر سائیکل سوار نامعلوم دہشت گردوں نے گھر کی دہلیر پراندھا دھند فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا تاہم 26 جنوری کو آئی جی سندھ کی ہدایت پر قتل کی تفتیش کاونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) منتقل کردی گئی تھی۔