لاہور (ڈیلی اردو) پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے میں ملوث 40 سے زائد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بولنے والے وکلا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق پولیس نے لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر عاصم چیمہ سمیت 40 سے زائد وکلاء کو گرفتار کرلیا ہے، دوسری جانب پنجاب بارکونسل نے وکلا کی گرفتاریوں کے کل صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا۔
پنجاب بار کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر میں وکلا عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔
واضح رہے کہ وکلاء کی جانب سے لاہور کے سب سے بڑے دل کے ہسپتال پر حملے کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 مریض بروقت علاج نہ ہونے سے انتقال کر گئے ہیں۔
وکلاء نے ہسپتال کی ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی جبکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑے۔
اس حوالے سے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ وکلا نے ڈاکٹروں اور مریضوں کے اہل خانہ پرتشدد کیا گیا جو قابل مذمت ہے، وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیا اور پنجاب حکومت کو فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہنگامہ آرائی سے جانی نقصان بھی ہوا جس کی انکوائری کا بھی حکم دیا گیاہے جبکہ ہنگامہ آرائی میں ملوث کچھ افراد کی شناخت ہوئی ہے اور واقعے میں ملوث 39 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔