پاراچنار (محمد صادق) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے طوری بنگش قبائل نے بجلی کا بل ادا نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ جب تک بجلی کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جاتی ہم بل ادا نہیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاراچنار میں مرکزی جامع مسجد سے نماز جمعہ کی ادائیگی کے فورا بعد ضلع کرم میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کے خلاف جلوس نکالا گیا، جس میں ہزاروں افراد شریک تھے جلوس کے شرکاء واپڈا اور انتظامیہ کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اور مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب اور اس کے بعد پاک آرمی اور نئی قائم عدالت کے سنگم میں مین روڈ پر پہنچے جہاں پر جلوس نے جلسے کی شکل اختیار کی۔
احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے طوری بنگش اقوام کے عمائدین سیکرٹری حاجی سردار حسین اور علامہ یوسف حسین نے واپڈا کے ناروا سلوک اور ضلع کرم میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واپڈا حکام ہماری شرافت کا ناجائز فائدہ نہ اٹھائیں بجلی بند کرکے ہم سے روزگار چھینا گیا، ہمارے کاروباری مراکز بند ہوگئے۔ ہمارے نوجوان بےروزگا ہو گئے اور پاراچنار میں لوگ پانی کے بوند بوند کے محتاج کردئیے گئے، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ اگر انے والے جمعہ تک بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو ہم اپنے احتجاج کا دائرہ واسیع کرتے ہوئے پورے ضلع کرم کے عوام کو سڑکوں پر نکل انے کی کال دیں گے۔
انہوں نے واپڈا کے تمام لوکل ملازمین کا پاراچنار اور کرم سے تبادلے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا واپڈا کے تمام ملازمین کمیشن خور اور سنگین قسم کے بدعنوانی اور رشوت خوری میں ملوث ہیں۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ چھپری میں اشیاء خور و نوش خصوصا اٹا پر ٹیکس لگا کر بجلی کی مد میں کروڑوں اربوں روپے لئے گئے اس کا حساب بھی عوام کو دیا جائے۔
انہوں کرم انتظامیہ سول انتظامیہ کی بھی شدید مذمت کی کہ اپنے لئے شب و روز جنریٹر چلا رہے ہیں جبکہ عوام کے گھروں میں تاریکی پر وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ضلع کرم میں بجلی کا یہ جعلی بحران ختم نہ کیا گیا تو ہم مجبورا چھپری سے پیواڑ اور تری تک روڈ بند کردیں گے۔