پی آئی سی پر حملہ: پولیس کا وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی کے گھر پر چھاپہ

لاہور (ڈیلی اردو) پولیس نے وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

دو روز قبل لاہور میں دل کے ہسپتال پر ہونے والے وکلاء کے حملے میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان بھی پیش پیش تھے۔

پولیس کے مطابق ریس کورس میں وکیل حسان نیازی کے گھر چھاپہ مارا گیا تاہم گھر پر نہ ہونے کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان کے بھانجے گرفتار نہ ہوسکے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حسان نیازی بھی پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملہ کرنے والے وکلا میں شامل تھے، لیکن ان کا نام ایف آئی آر میں درج نہیں کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 11 دسمبر 2019 کو وکلاء نے دل کے ہسپتال پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 مریض بروقت علاج نہ ملنے پر انتقال کرگئے تھے۔

وکلاء نے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور ڈاکٹرز، عملے اور تیمارداروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے تھے۔

پی آئی سی پر حملہ کرنے والے وکلاء کے جتھے میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی بھی شریک تھے اور انہیں مختلف کارروائیاں کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

حسان نیازی حملہ آوروں کو اکساتے رہے، پتھر اور ڈنڈے مارنے والوں کا ساتھ دیتے رہے، جس پولیس موبائل کو وکیلوں نے شعلوں کی نذر کیا اور جلتی موبائل پر ڈانس کیا، اُس پولیس موبائل کا دروازہ حسان نیازی نے ہی اپنے ہاتھوں سے کھولا تھا۔

صوبائی حکومت اور پولیس نے ایکشن لیا اور لاٹھی چارج کیا جبکہ وکلاء کو حراست میں لیا لیکن ویڈیو میں حسان نیازی کا چہرہ واضح نظر آنے کے باوجود نہ ایف آئی آر میں حسان نیازی کا نام شامل کیا گیا اور نہ ہی حراست میں لیا گیا۔

آج پولیس نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے میں ملوث وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپا مارا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں