کراچی (ویب ڈیسک) گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ مالیاتی جرائم اسٹیٹ بینک کے لئے انتہائی اہم مسئلہ ہے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
کراچی میں دوسری فنانشل کرائم سمٹ سے خطاب کے دوران رضا باقر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک مالیاتی شعبے میں اصلاحات کو جاری رکھے ہوئے ہے، ایکس چینج ریٹ میں ہم بہتری کی طرف گامزن ہیں، ایکس چینج ریٹ میں تبدیلی کا فیصلہ درست تھا، شرح مبادلہ کے نئے نظام سے لوگوں میں اعتماد کی فضا بحال ہوئی ہے، شرائط میں نرمی بہتر صورت حال سے مشروط ہے۔ غیر منظم سرگرمیوں کو ختم کرکے دستاویزی سرگرمیوں کو فروغ دیا جارہا ہے، معیشت کو دستاویزی شکل دینے میں روکنے والے عناصر کی سوچ بدل رہی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ شہریوں نے فارن کرنسی اکاؤنٹ کو سیونگ اکاؤنٹ میں تبدیل کیا، اس سے معیشت کو فائدہ ہوا، زرمبادلہ پر دباؤ کی وجہ سے خزانہ خالی ہورہا تھا لیکن آج کے حالات پہلے سے کہیں زیادہ بہتر ہیں، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے، لوگ اب بچت کی جانب راغب ہورہے ہیں۔
رضا باقر نے کہا کہ معاشی اصلاحات میں منی لانڈرنگ روکنا اہم ترین مقصد ہے، مالیاتی جرائم اسٹیٹ بینک کے لئے انتہائی اہم مسئلہ ہے، ہمارا ملک دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں، اس کے خاتمے سے سب سے زیادہ فائدہ ہمیں ہوگا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہم نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عمل کیا ، ایف اے ٹی ایف کی 27 شرائط پر کام جاری ہے، ٹریڈ بیس منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کے لئے قوانین بنا دیئے گئے ہیں، بین الاقوامی ادارے بھی پاکستان کی کاوشوں کو سراہ رہے ہیں۔