اسکردو (ڈیلی اردو) محکمہ جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ صوبہ گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں سیزن کا پہلا ماخور شکار کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ ضلع اسکردو میں اٹلی کے شہری نے سیزن کا پہلا مارخور شکار کرلیا۔
محکمہ جنگلی حیات کے مطابق اٹلی کے شہری کارلوپاسکو نے 85 ہزار امریکی ڈالر فیس دے کر مارخور شکار کیا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ شکار فیس کی 80 فیصد رقم مقامی آبادی اور 20 فیصد رقم حکومت کو دی جائے گی۔
حکومت پاکستان کی ٹرافی ہنٹنگ سکیم کے مطابق ہر سال مارخور کے شکار کے 12 لائسنس جاری کیے جاتے ہیں جن میں سے 4 گلگت بلتستان کے لیے مختص ہوتے ہیں۔
محکمہ جنگلی حیات کے مطابق پرمٹ سے ملنے والی رقم کا 80 فیصد حصہ مقامی آبادی پر خرچ کیا جاتا ہے اور باقی 20 فیصد اس نایاب جانور کی افزائش نسل اور ناپید ہونے سے بچانے کے اقدامات پر صرف کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں گلگت بلتستان کے ضلع استور میں امریکی شہری نے 90 ہزار ڈالر فیس دے کر مارخور شکار کیا تھا۔
مارخور جنگلی بکرے کی نایاب نسل کا ایک پہاڑی بکرا اور پاکستان کا قومی جانور ہے۔ ہمالیہ، قراقرم، ہندو کش اور کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں میں پائے جانے والے اس جانور کو اپنی نسل مٹنے کے خطرے کا سامنا ہے۔
اس وقت دنیا بھر میں اس کی پانچ اقسام ہیں جن میں سے تین اقسام پاکستان میں پائی جاتی ہیں، جنھیں سلیمان مارخور، کشمیر مارخور اور استور مارخور کہا جاتا ہے، استور مارخور کا مسکن گلگت بلتستان کے علاقے ہیں۔