ریاض ( ڈیلی اردو) مراکش اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا، مراکش نے ریاض میں تعینات میں سفیر واپس بلالیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے یمن جنگ سمیت عالمی سطح اٹھائے گئے اقدامات پر اعتراف کرنے والی مراکشی حکومت اور سعودیہ کے درمیان سفارتی تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مراکشی حکومت نے سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں لڑی جانے والے متنازعہ جنگ میں بھی شمولیت ترک کر دی۔
مراکشی حکومت کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے سفارتی تعلقات میں کشیدگی کے باعث مراکش نے سعودی عرب کی قیادت میں ہونے والی فوجی مداخلتوں اور وزراء اجلاسوں میں شرکت بھی ترک کر دی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ مراکش اور سعودی عرب کے مابين جاری کشيدگی کے تناظر ميں رياض حکومت کے ساتھ تعاون پر نظر ثانی کی جارہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مراکشی حکومت نے سعودی عرب کی قیادت میں لڑی جانے والی متنازعہ یمن جنگ میں اپنی افواج کی شرکت سے متعلق تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔
خیال رہے کہ جزیرہ نما عرب خطے پر واقع ملک یمن میں سنہ 2015 سے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے خلاف جنگ جاری ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد شہید جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔