لاہور (ڈیلی اردو) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے چونیا میں بچوں سے زیادتی و قتل کیس کے مجرم سہیل شہزاد کو 3 بار پھانسی دینے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت پنجاب کی اے ٹی سی نے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں فیضان نامی بچے کو زیادتی کے بعد قتل کے مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے قتل کا الزام ثابت ہونے پر مجرم کو ایک بار عمر قید اور 3 سال بار پھانسی دینے کا حکم دیا۔
مجرم سہیل شہزاد پر 4 بچوں سے زیادتی اور قتل کا الزام ہے ایک کیس کا فیصلہ آنے کے بعد مجرم کیخلاف دیگر 3 بچوں سے زیادتی و قتل کیس کا ٹرائل جاری ہے۔
رواں سال 16 اکتوبر کو ملزم نے ایک اور بچے کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے قتل کرنے کے بعد عبدالحمید کی لاش نالے میں پھینک دی تھی۔
یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو ملزم سہیل کو بچوں کے والدین کے سامنے الگ الگ پیش کیا گیا تھا، ملزم نے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات بچوں کے والدین کے سامنے بیان کیں، اس نے بتایا کہ اس نے اکیلے سارے قتل کیے، بچوں کو زیادتی اور قتل کے بعد گڑھے میں پھینک دیا کرتا تھا، جس کے بعد آوارہ جانور بچوں کے جسموں کو کھا لیتے تھے، حیوانیت جاگنے پر جو بچہ سامنے آتا تھا اسے نشانہ بنا لیتا تھا۔