لاہور (ڈیلی اردو) قومی احتساب بیورو (نیب) نے ن لیگ کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو گرفتار کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما کامران مائیکل کو لاہور سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ کامران مائیکل پر بحثیت وفاقی وزیر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے۔
کامران مائیکل پرانے مسلم لیگی کارکن ہیں، وہ 2002 میں وہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ بعد ازاں ن لیگ کی نامزدگی سے وہ رکن صوبائی اسمبلی اور صوبائی وزیرِ خزانہ پنجاب رہے۔
2011 میں پنجاب کا سالانہ بجٹ بھی انہوں نے ہی پیش کیا۔ 2012ء میں انہوں نے پنجاب سے مسلم لیگ کے نامزد اقلیتی سینیٹر کی حیثیت سے حلف اٹھایا اور بعد ازاں جون 2013ء میں انہوں نے وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ کی ذمہ داری سنبھالی۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کامران مائیکل کو بطور وفاقی وزیر اختیارات کے ناجائز استعمال پر گرفتار کیا گیا۔ کامران مائیکل نے من پسند افراد کو کراچی پورٹ ٹرسٹ کے پلاٹس الاٹ کیے۔
نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پہلے ہی ایسے 16 پلاٹس کے حوالے سے کامران مائیکل کیخلاف ریفرنس دائر ہے۔ کامران مائیکل نے سائٹس الاٹ کرنے کے عوض بھاری رشوت لی اور بطور وزیر 3 کمرشل سائٹس اپنے من پسند افراد کو الاٹ کیں۔