پاراچنار: مخالفین نے طالبعلم کی لاش کو قبرستان میں دفنانے سے روک دیا، ورثا نے احتجاجی دھرنا دیدیا

پاراچنار (محمد صادق) قبائلی ضلع کرم کے ہیڈ کوارٹرز پاراچنار میں ٹریفک حادثے میں جان بحق ہونے والے 20 سالہ طالبعلم کی لاش قبرستان میں دفنانے کی اجازت نہ دینے پر رشتہ داروں نے لاش کے ہمراہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا شروع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاراچنار کے نواحی علاقے زیڑان یوسف خیل سے تعلق رکھنے والے دسویں جماعت کے طالب علم بیس سالہ منصر علی ٹریفک کے ایک حادثے میں جان بحق ہوگیا۔ رشتہ داروں نے جب لاش دفنانے کیلئے قبرستان لیجانے کی کوشش کی تو مخالف فریق نے قبرستان میں لاش دفنانے سے منع کردیا، جس پر لواحقین نے لاش کے ہمراہ پاراچنار پریس کلب کے سامنے دھرنا شروع کردیا۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے احمد علی، حسن علی، مظاہر حسین، دلدار حسین اور دیگر رشتہ داروں نے بتایا کہ مخالفین نے ان کے جائیدادوں پر قبضہ کرلیا ہے اور اس کے خلاف گذشتہ ڈیڑھ سال سے انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں کیس دائر کردیا ہے اور کیس دائر کرنے کی وجہ سے مخالفین نے انہیں مختلف طریقوں سے تنگ کرنا شروع کردیا ہے اور قبرستان میں مردے دفنانے کی اجازت تک نہیں دے رہے ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے پریس کلب پاراچنار کے سامنے لاش کے ہمراہ احتجاجی دھرنا دیا ہے۔

ڈی پی او ضلع کرم محمد قریش اور ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسلے کے حل کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں