دہلی (ویب دیسک) بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام کی حکومت نے عام انتخابات سے قبل غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی ‘دلہنوں’ کو ایک تولہ سونا دینے کے منصوبے کا اعلان کردیا۔
ریاست کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے آسام کے لیے یہ اعلان بھارت میں عام انتخابات سے چند ماہ قبل کیا گیا۔
خیال رہے کہ آسام کے عوام ’کم تنخواہوں اور ملازمتوں کی کمی‘ کی وجہ سے بی جے پی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق آسام کے وزیر خزانہ ہیمانتا بسوا سرما نے گزشتہ روز 20-2019 کے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی دلہنوں کو ایک تولہ سونا اور فی کلو چاول ایک روپے میں دینے کا اعلان کیا۔
آسام کے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت 80 ہزار دلہنوں کو ایک تولہ سونا دیا جائے گا، جو کہ 11.66 گرام سونے کے برابر ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے کہ ہم ریاست میں ان تمام برادریوں کو 38 ہزار روپے مالیت کا فی تولہ سونا فراہم کریں گے، جہاں شادی کے موقع پر دلہن کو سونا دینے کی روایت موجود ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں اسے اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں کہ ایسے والد کا ساتھ دوں جو اپنی بیٹی کو شادی کے موقع پر سونے کا ایک سیٹ دینے کی استطاعت نہیں رکھتے‘۔
خیال رہے کہ اس پروگرام کی کچھ شرائط بھی ہیں جن کے تحت سالانہ 5 لاکھ روپے سے کم آمدن والے خاندان اس پروگرام کے تحت سونا حاصل کرسکے گے۔
اس کے ساتھ ہی فی خاندان 2 خواتین اس منصوبے کے تحت ایک تولہ سونا حاصل کرسکتی ہیں۔
اس کے علاوہ آسام میں بارہویں جماعت تک طلبہ کو مفت کتابیں فراہم کرنے، بیواؤں کے لیے ماہانہ پنشن اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی طالبات کے لیے وظیفے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔