ٹوکیو (ڈیلی اردو/اے پی پی) ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ٹوکیو میں جاپان کے وزیراعظم شینزو آبے سے ملاقات میں کہا کہ ایٹمی معاہدے سے الگ ہونے کے تعلق سے واشنگٹن کے غیر قانونی اقدام سے نہ تو امریکہ کو کوئی فائدہ ہوا ہے اور نہ ہی معاہدے کے فریقوں کو کچھ حاصل ہوا ہے
Substantive, friendly and frank summit between President @HassanRouhani and Prime Minister @AbeShizo: further strengthening bilateral, regional and global cooperation.
Also grateful to our Japanese hosts for celebrating the winter solstice with us. #Yalda pic.twitter.com/60dtJ8NgBJ
— Javad Zarif (@JZarif) December 20, 2019
ٹوکیو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس صورتحال نے ثابت کردیا کہ پابندیوں سے سب کا نقصان ہوتا ہے۔
I welcome any effort that could boost economic exchanges, especially in the energy sector, and increase oil exports. As long as it preserves our national interests and be in the #JCPOA context. Other parties must also keep up to their commitments. pic.twitter.com/vCh8i15xZT
— Hassan Rouhani (@HassanRouhani) December 20, 2019
صدر روحانی نے جو جاپانی وزیراعظم کی دعوت پر ٹوکیو کے دورے پر ہیں، جاپانی وزیراعظم سے ملاقات میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تمام ملکوں کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کی پابندی کریں جبکہ ایران کے خلاف امریکہ کی اقتصادی پابندیاں ایک طرح سے اقتصادی دہشت گردی شمار ہوتی ہیں اور جو ممالک دہشت گردی کے خلاف مہم چلا رہے ہیں انہیں چاہئے کہ امریکہ کے اس اقدام کا بھی مقابلہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ تہران نے خطے اور دنیا میں امن کی برقراری کے لئے ہمیشہ علاقے اور ہمسایہ ملکوں کا ساتھ دیا اور ہر طرح کا تعاون کیا ہے اور اس سلسلے میں اس نے علاقے کے ملکوں کے سربراہوں کو خطوط بھی ارسال کئے ہیں۔