لاہور (ڈیلی اردو) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ جسٹس چوہدری مشتاق نے ان کی ضمانت کی منظوری کا فیصلہ سنایا۔واضح رہے کہ رانا ثنااللہ کو منشیات برآمدگی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناء اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10، 10 لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔
انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے رانا ثناءاللہ کو 2 جولائی 2019 کو فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے راوی ٹول پلازہ سے گرفتار کیا تھا اور اے این ایف نے دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثناء کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی گئی۔
رانا ثناء اللہ کے خلاف کیس خصوصی عدالت میں چل رہا ہے اور وہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے 2 اکتوبر کو ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
رانا ثناء اللہ کی جانب سے دائر درخواست میں اے این ایف کے تفتیشی افسر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ حکومت پر سخت تنقید کرتا رہا ہوں، حکومت کیخلاف تنقید کرنے پر منشیات سمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، وقوعہ کی ایف آئی آر تاخیر سے درج کی گئی جو مقدمہ کو مشکوک ثابت کرتی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ ایف آئی آر میں 21 کلوگرام ہیروئن اسمگلنگ کا لکھا گیا، بعد میں اس کا وزن 15 کلو گرام ظاہر کیا گیا، گرفتاری سے قبل گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا تھا، بے بنیاد مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا۔