اسلام آباد (ڈیلی اردو) ٹرانسپورٹرز نے پنجاب کی بجائے ملک بھر میں اپنے مطالبات کے حق میں پہیہ جام ہڑتال کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
واضح رہے اس سے قبل ٹرانسپورٹرز نے دو جنوری کو پنجاب بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی کال دی تھی۔
اس ضمن میں چئیرمین پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹ الائنس عصمت اللہ نیازی نے کہا ہے کہ اب پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور سندھ میں بھی پہیہ جام ہڑتال ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ 2 جنوری کو اے سی، نان اے سی، چھوٹی بڑی تمام بسیں بند ہوں گی، اس کے علاوہ ٹرک، منی مزدا، چھوٹے بڑے تمام ٹرالر بھی ہڑتال پر ہوں گے۔
عصمت اللہ نیازی نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موٹروے، ہائی وے، رنگ روڈ پر ٹول پلازہ، جرمانوں میں اضافہ سمیت دیگر اضافی ٹیکس واپس لیے جائیں۔ حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مطالبات نہ مانے تو ہڑتال کو غیر معینہ مدت کیلیے بڑھا دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت نے موٹرویز پر یکم جنوری 2020 سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانوں میں زبردست اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے بعد تیز رفتاری پر کاروں کے لیے 750 روپے سے بڑھاکر اڑھائی ہزار روپے، عوامی ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں کے لیے 10 ہزار اور ہیوی گاڑیوں کے لیے 5 ہزار روپے کردیا گیا۔
سیٹ بیلٹ کے بغیر 15 سو سے لے کر 3 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا، دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے پر ڈرائیور حضرات کو 2 ہزار سے لے کر 5 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا۔
بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے کار اور لائٹ ٹرانسپورٹ وہیکل (ایل ٹی وی) چلانے پر جرمانہ 750 روپے سے بڑھا کر 5 ہزار روپے اور پی ایس وی اور ایچ ٹی وی کے لیے جرمانہ 10 ہزار روپے کردیا گیا۔
غلط اور غیر متعلقہ لین میں ڈرائیو نگ کرنے والے حضرات کو 1 ہزار سے لے کر 5 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا جبکہ سائن بورڈ کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ 500 روپے سے بڑھ کر 3000 روپے کردیا گیا ہے، گاڑی پر سامان کی غیرمناسب طریقے سے لوڈنگ پر جرمانہ 500 سے بڑھا کر 3000 روپے کردیا گیا، آہستہ چلائیں کے سائن بورڈ کی خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے سے بڑھا کر 2 ہزار روپے کردیا۔
غیر رجسٹرڈ گاڑی چلانے پر جرمانے کی رقم کاروں اور ایل ٹی وی کے لیے 500 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کردی گئی ہے گاڑی میں خطرناک طریقے پر مسافروں کو لے جانے پر جرمانے کی رقم 750 روپے سے بڑھا کر 5 ہزار روپے کردی گئی۔