لاہور(ڈیلی اردو) لاہور کے سنئیر صحافی رضوان رضی عرف رضی دادا کو ایف آئی اے نے آج صبح سائبر کرائم کے الزام میں گرفتار کر لیا۔اس بات کا انکشاف طلعت حسین نے اپنے ٹوئٹ میں کیا ہے۔
Sr journalist Rizwan Razi picked up by FIA on ‘cyber crime’ charges. Regime of fear rules.
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) February 9, 2019
صبح سے یہی اطلاع تھی کہ نامعلوم افراد نے انہیں آج صبح جوہر ٹاؤن میں ان کے گھر سے اغوا کر لیا گیا۔ رضوان الرحمن رضی ریڈیو پر مقبول شو دادا پوتا شو کرتے تھے۔
گذشتہ کچھ عرصہ سے وہ موجودہ حکومت پر تنقید کر رہے تھے اور انہیں کئی بار نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکیاں بھی دی جاتی رہی ہیں۔
ان کے گھر سے اغوا کی اطلاع ان کے بیٹے نے رضی دادا کے ٹوئٹر ہینڈل پر دی ہے اور کہا ہے کہ ان کے والد صاحب کو نامعلوم افراد نے گھر سے اغوا کر لیا ہے اور انہیں گاڑی میں ڈال کر لے گئے اور ابھی تک وہ لاپتہ ہیں۔
https://twitter.com/RaziDada/status/1094103638312714240?s=19
رضوان رضی نے پنجاب یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر ڈگری حاصل کر رکھی ہے جبکہ سپرئیر یونیورسٹی سے ایم فل کیا ہے۔ وہ روزنامہ نئی بات کے سابق ایگزیکٹو ایڈیٹر سمیت مختلف اخبارات رسائل میں اہم عہدوں پر کام کرتے رہے ہیں۔
ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے رضوان رضی کے اس اغوا کی شدید مذمت کی ہے اور حکومت سے فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
ملک کے سنیئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے رضی کے اس طرح اغوا کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اپنے ٹویٹ میں انہو ں نے کہا ہے کہ
کسی صحافی کے اغواء کے خلاف آواز اٹھانااگر وطن دشمنی ہے ایک شاعر خالد جاوید جان کے بیٹے عمار جان کی غیرقاُنونی گرفتاری کی مذمت کرنا بھی اگر وطن دشمنی ہے تو پھر اپنی حب الوطنی اپنے پاس ہی رکھو ہم باغی ہی بھلےتم جیسوں کی لاقانوننیت پر مبنی حب الوطنی پاکستان کے لئےسب سے بڑا خطرہ ہے https://t.co/53riTVcRoz
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) February 9, 2019
سنیئر صحافی اعزاز سید نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ
Shameless people have picked up @RaziDada a wonderful journalist and a sweet human being. Let us be united to voice against such acts of state.#ReleaseRaziDada https://t.co/45fxBxYJuC
— Azaz Syed (@AzazSyed) February 9, 2019
سنیئر صحافی ارشد شریف لکھتے ہیں کہ
Arrest of journalist @RaziDada is a blatant attempt to suppress freedom of expression. The govt should immediately #ReleaseRaziDada pic.twitter.com/EIPzWrt1ho
— Arshad Sharif (@arsched) February 9, 2019
#ReleaseRaziDada
What was his fault? Critical tweets and commentary on TV.
This is an attack on #FreedomOfSpeech and #FreedomofExpression https://t.co/LVsszIOFEg— Raza Ahmad Rumi (@Razarumi) February 9, 2019
ریاست ہوگی ماں کے جیسی یہ تو سنا تھا
لیکن ہمارے ہاں ریاست ڈائین بنی ہوئی ھے ????
سچ بولنے والی زبانیں کب تک اسطرح غنڈہ گردی سے خاموش کرواؤ گےجتنےاغوا کرو گے یہ آوازیں اتنی زیادہ طاقتور اور مظبوط ہوتی جائیں گی غنڈہ گردی بند کرو#BringBackRaziDada#ReleaseRaziDada#RaziDadaAbducted— T̤a̤l̤h̤a̤ G̤h̤o̤ṳr̤i̤ (@TalhaGhouri786) February 9, 2019
سنیئر صحافی مبشر علی زیدی لکھتے ہیں کہ اس ملک میں اگر رہنا ہو گاتو
Pakistan mein rehna hai to #EhsanullahEhsan bun kay raho. Hazaron logon ko qatl karo phir bhi sarkari mehman bun ker raho#ReleaseRaziDada
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) February 9, 2019