ایبٹ آباد (ڈیلی اردو) مانسہرہ پولیس نے دس سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے درندہ صفت ملزم قاری شمس الدین کو گرفتار کرلیا، ملزم 23 دسمبر سے روپوش تھا۔ ملزم کو سابق اراکین اسمبلی مفتی کفایت اللہ اور محمد اقبال نے پولیس کے حوالے کیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے تھانہ پھلڑہ کی پولیس نے مدرسے میں 10 سالہ معصوم پھول کو اپنی حوس کا نشانہ بنانے والے درندہ صفت و شیطان ملزم قاری شمس الدین کو گرفتار کرلیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق اراکین اسمبلی مفتی کفایت اللہ اور محمد اقبال نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔ بچے سے زیادتی کرنے والا ملزم 23 دسمبر سے روپوش تھا۔
ڈی آئی جی ہزارہ کا کہنا ہے کہ مدرسے میں 10 سالہ بچے سے زیادتی میں ملوث مبینہ پانچ معاون ملزمان گرفتار کو پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے۔ جبکہ غیر رجسٹرڈ مدرسہ اسلامیہ تعلیم القرآن کو سیل بھی کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب 10 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کی میڈیکل رپورٹ میں بھی تصدیق ہو گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں طالبعلم پر جنسی زیادتی اور تشدد ثابت ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بچے کی دائیں اور بائیں کہنی پر بھی زخم کے نشانات ہیں اور بچے کی آنکھ میں سوجن اور خون کے نشانات بھی ہیں۔
یاد رہے ضلع مانسہرہ کے گاؤں ٹھاکرا میرا میں ایک مدرسے میں پڑھنے والے دس سالہ بچے کو اس مدرسے میں پڑھانے والے معلم شمس الدین اور تین دیگر نامعلوم افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
مدرسے کے قاری نے 10 سالہ بچے کے ساتھ 100 مرتبہ سے زائد زیادتی کا نشانہ بنایا، درد کے باعث بچے کی آنکھوں سے آنسووں کے بعد خون رسنے لگا۔ بچے کو ایوب میڈیکل کیمپلیکس میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں بچے کی حالت تشویش ناک بتائی جاررہی ہے۔