تہران (ڈیلی اردو) ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے خلیج عرب میں جزیرے ابو موسیٰ کے نزدیک ایک غیر ملکی تیل بردار جہاز کو ایندھن کی اسمگلنگ کے الزام میں پکڑ لیا ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایرنا نے سوموار کو اس جہاز کو پکڑنے کی اطلاع دی ہے۔ اس علاقے میں پاسداران انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر بریگیڈئیر جنرل علی اوزمئی نے کہا ہے کہ اس پر ملائشیا سے تعلق رکھنے والے عملہ کے 16 ارکان سوار تھے اور انھیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
#IRGC seized smuggling fuel tanker in Abu Musa https://t.co/cNlT4euLxb pic.twitter.com/W80kbXQ585
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) December 30, 2019
انھوں نے کہا کہ’’ یہ چھٹا جہاز ہے جس کو تیل کی اسمگلنگ کے الزام میں تحویل میں لیا گیا ہے۔‘‘
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی ویب سائٹ کے مطابق پاسداران انقلاب نے اس بے نامی جہاز پر لدا ہوا تیرہ لاکھ لٹر تیل ضبط کرلیا ہے۔ اس جہاز کو جزیرے ابوموسیٰ سے پندرہ ناٹیکل میل دور تحویل میں لیا گیا ہے۔
قبل ازیں ستمبر میں ایران نے آبنائے ہُرمز میں ایک کشتی کو ایندھن کی اسمگلنگ کے الزام میں پکڑ لیا تھا اور اس کے عملہ کے 12 فلپائنی ارکان کو گرفتار کر لیا تھا۔
ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے 14 جولائی کو بھی خلیج کے پانیوں میں ایک ’’غیر ملکی ٹینکر‘‘ کو ایندھن کی اسمگلنگ کے شُبے میں تحویل میں لے لیا تھا۔
ایران نے 31 جولائی کو بھی ایک اور جہاز کو پکڑا تھا اور اس کے عملہ کے سات غیر ملکی ارکان کو ایندھن کی غیر قانونی خرید و فروخت کے دھندے کے الزام میں پکڑا تھا لیکن آج تک نہ تو اس جہاز اور نہ اس کے عملہ کی شناخت ظاہر کی ہے۔
واضح رہے کہ جزیرہ ابوموسیٰ آبنائے ہُرمز کے دہانے کے نزدیک واقع ہے۔ اس کے علاوہ دو اور جزیرے ایران کے قبضے میں ہیں لیکن متحدہ عرب امارات ان پر دعوے دار ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ تینوں اس کے ملکیتی ہیں۔