اسلام آباد (ڈیلی اردو) سال نو کے آغاز پر حکومت نے پیٹرول، بجلی اور گیس کے ساتھ آٹے کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں آٹے کے 20 کلو تھیلےکی قیمت میں 80 روپےکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد 20 کلو تھیلےکی قیمت 1100 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
خیبرپختونخوا میں 20 کلو آٹے کی بوری کی قیمت میں 50 سے 100 روپے تک کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد فائن آٹے کی قیمت ایک ہزار اور سپرفائن آٹے کی قیمت گیارہ سو روپے تک پہنچ گئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کا بتانا ہےکہ گزشتہ ماہ بھی آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 50 روپےکا اضافہ ہوا تھا اور گزشتہ ماہ آٹے کا تھیلا 970 روپے تک میں فروخت کیا جارہا تھا۔
اسی طرح کراچی کے چکی آٹا کے 10کلو تھیلے کی قیمت میں بھی 50 روپےکااضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد چکی آٹے کے 10 کلو کے تھیلے کی قیمت 700 روپے ہوگئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ 2 ماہ کے دوران کراچی کے چکی آٹے کی قیمت میں دوبار اضافہ ہوا اور 2 ماہ قبل چکی آٹے کا تھیلا 600 روپے تک میں فروخت کیا جا رہا تھا۔
دوسری جانب صدر بلوچستان فلور مل ایسوسی ایشن سید ظہور آغا کا کہنا تھا کہ سرکاری گوداموں سے گندم فراہم نہیں کی جارہی، فلورمل مالکان مارکیٹ سے گندم مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگی گندم خرید کر سستا آٹا فروخت نہیں کر سکتے، اگر یہی صورتحال رہی تو آئندہ دنوں میں آٹا مزید مہنگا ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ سال نو کے آغاز پر حکومت نے پیٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا ہے۔