نیروبی (ڈیلی اردو) کینیا کے ساحلی ریجن میں واقع لامو کاؤنٹی میں امریکا اور کینیا کے مشترکہ بیس پر حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ہوائی پٹی پر دو امریکی جنگی طیارے اور دو امریکی ہیلی کاپٹرز سمیت متعدد گاڑیوں کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔ جبکہ ایک جاسوس طیارے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
اے پی کے مطاق کیمپ میں 100 سے کم امریکی فوجی موجود تھے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق الشباب کے جنگجوؤں نے کینیا میں قائم امریکا و کینیا کے مشترکہ فوجی بیس پر حملہ کر دیا، حملے میں بڑی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
While the world is looking at the IRGC in Iraq, Al-Shabaab attacks one of the most important US bases in eastern Africa (Kenya) and destroys two turboprop spy planes (C-146A Wolfhound aka Dornier-328 and Dash-8 Q200), worth more than 20 Million$.https://t.co/a3hFEfVYCm pic.twitter.com/6pk3LprWa1
— Julian Röpcke???????? (@JulianRoepcke) January 5, 2020
امریکی میڈیا کے مطابق الشباب کے جنگجوؤں نے کینیا کی لامو کاؤنٹی میں حملہ کیا ہے، حملہ آوروں نے بیس میں داخل ہونے کے لیے داخلی دروازے پر کار بم دھماکا کیا جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
آخری اطلاعات آنے تک فوجی اڈے پر کینیا اور امریکا کی فورسز کا الشباب کے جنگجوؤں سے مقابلہ جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق حملے میں کئی طیارے تباہ ہو گئے۔
کینیا فوج کا کہنا ہے کہ حملے کو ناکام بناتے ہوئے چار دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا جبکہ باغیوں کو فوجی بیس سے باہر منتقل کردیا گیا تھا مگر افریقا ریجن کے لیے تعینات امریکی کمانڈر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کی صورتحال تاحال ناقص (کمزور) ہے۔
دوسری جانب الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فوجی بیس کے ایک اڈے کا کنٹرول سنبھالنے کا دعویٰ کیا ہے۔
سی این این کے مطابق الشباب کا کہنا ہے کہ اڈے پر اب بھی جھڑپ جاری ہے اور کینیا کی فوج جنگی طیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔