تہران (ڈیلی اردو) ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے مقتول سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی شمال مشرقی شہر مشہد میں اتوار کو نمازِ جنازہ ادا کی گئی ہے، ان کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ہے۔
مقتول قاسم سلیمانی کی نمازجنازہ کی امامت کرنے والے عالم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت آٹھ کروڑ ڈالر مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
OMG! Iran's regime just announced an $80 million bounty for anyone who brings the head of @realDonaldTrump for killing Soleimani.
PS: Iran's ppl however are overjoyed at Soleimani's death. As the #IranProtests have shown, they long for an end to the mullahs' tyranny #FreeIran2020 pic.twitter.com/uB3zOG5EKA— M. Hanif Jazayeri (@HanifJazayeri) January 5, 2020
امام نے مشہد میں جنازے کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم آٹھ کروڑ ایرانی ہیں۔اگر ہم میں سے ہر کوئی ایک ایک ڈالر پس انداز کردے تو ہم آٹھ کروڑ ڈالر جمع کرلیں گے اور جو کوئی بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سر لائے گا ،اس کو ہم یہ رقم انعام میں دیں گے۔‘‘
Iran 'offers $80million bounty for Donald Trump's head' after death of general https://t.co/QuhI9iiezz pic.twitter.com/eFgkn2LHHH
— The Mirror (@DailyMirror) January 5, 2020
قاسم سلیمانی کے جنازے کا احوال ایران کے چینل ون پر براہ راست نشر کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے ان کی میت ایک خصوصی طیارے کے ذریعے عراق سے ایران منتقل کی گئی تھی۔
ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی بیرون ملک فوجی کارروائیوں کی ذمے دار القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی شیعہ ملیشیاؤں پر مشتمل الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس سمیت متعدد جنگجو گذشتہ جمعہ کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک امریکا کے ایک ڈرون حملے میں شہید ہو گئے تھے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور سپاہِ پاسداران انقلاب کے متعدد سینیر کمانڈروں نے امریکا سے قاسم سلیمانی کی موت کا انتقام لینے کا اعلان کیا ہے۔