غزہ (ویب ڈیسک) غزہ میں اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے 3 نو عمر فلسطینی شہید اور سات زخمی ہوگئے ہیں۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسرائیلی مظالم کے خلاف سرحد کے قریب فلسطینی احتجاج کررہے تھے تو ان پر دور بیٹھے افواج کے نشانہ بازوں نے گولیاں چلادیں۔
اسرائیلی میڈیا نے بھی دو کم عمر فلسطینی بچوں کی شہادت اور سات کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اس ضمن میں اس نے غزہ میں قائم وزارت صحت کا حوالہ دیا ہے۔ فلسطین کے آزاد ذرائع کا البتہ اصرار ہے کہ شہادتوں کی تعداد تین ہے۔
غزہ میں عوام کا احتجاج 46 ویں دن میں داخل ہو چکا ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی مطالم سے تنگ آئے ہوئے فلسطینی جب سرحد کے قریب مظاہرہ کرتے ہیں تو اسرائیلی افواج کے نشانہ باز انہیں اپنا نشانہ بنا لیتے ہیں۔
ایک شہید ہونے والے 14 سالہ حسن شیلابی کو حماس کے مرکزی رہنما اسماعیل ہانیہ کا قریبی عزیز بتایا جاتا ہے۔ 14 سالہ حسن شیلابی حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی بھتیجی یا بھانجی کا بیٹا تھا۔ احتجاج میں اندازا سات ہزار افراد نے حصہ لیا اورمظاہرے کے دوران سخت نعرے بازی بھی کی۔
اقوام متحدہ کی گزشتہ ماہ جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 295 فلسطینی شہید اور چھ ہزار زخمی ہوئے ہیں۔