اسلام آباد (ش ح ط) عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے پاکستان کے صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے غوث آباد میں مسجد میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ عماق نیوز ایجنسی کی جانب سے حملہ آور کی تصویر اور نام بھی جاری کیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے بیان جاری کیا ہے انکے ایک مجاہد ابو جراح البلوچی نے آج بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے غوث آباد میں افغان طالبان کے اہم اجلاس کے دوران خودکش حملہ کیا ہے جس میں مقامی ڈی ایس پی امان اللہ خان اور افغان طالبان کے اہم رہنماؤں سمیت 20 سے زائد افراد شہید جبکہ 40 کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔ داعش نے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اب بمبار کی تصویر بھی جاری کر دی ہے۔
سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا سیٹلائیٹ ٹاﺅن پولیس اسٹیشن میں واقع مدرسہ دارالعلوم الشرعیہ کے مسجد کے اندر نماز مغرب کے دوران ہوا۔ ذرائع کے مطابق دھماکہ نماز مغرب کی دوسری رکعت کی ادائیگی کے دوران ہوا۔
جبکہ دوسری جانب آزاد ذرائع کے مطابق آج ہونے والے خودکش حملے میں افغان طالبان کے اہم رہنما مولوی شیخ عبدالحکیم بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ حملے میں انکے دو بیٹے قدرت اللہ اور عبدالغفور زخمی ہوئیں۔
blast in Afghan
Taliban’s senior leader Sheikh Abdul Hakim madrasa in Ishaqzai abad Quetta ..
د طالبانو مشهور مشر او قاضی القضات مولوی شیخ عبدالحکیم مدرسه اسحاقزی اباد کوټه کی چاودنه شوی , ګن شمیر کسان زخمیان شوی او د مدرسی عمارت او مسجد اور اخیستی— Sami Yousafzai سمیع یوسفزي (@SamiYousafzaii) January 10, 2020
دریں اثناء افغان طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے اپنے معروف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیوٹر پر حملے میں اپنے کسی اہم رہنما کی ہلاکت کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ حملے کے وقت کسی بھی قسم کا اہم اجلاس جاری نہیں تھا اس حوالے سے سامنے آنی والی اطلاعات افواہوں پر مبنی ہیں۔
#Clarification
An explosion took place inside a mosque in Ishaqabad area of Quetta city #Pakistan today.
No leader of IEA was present at the site nor was there any meeting taking place.
All reports suggesting such are fabrications.– Qari Muhammad Yousuf Ahmadi https://t.co/IqGgPWIJtx
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) January 10, 2020