تہران (ڈیلی اردو) ایران نے یوکرینی مسافر طیارے کو مار گرانے کا اعتراف کرتے ہوئے اسے ’انسانی غلطی‘ قرار دیا ہے۔
چند روز قبل ایران کے دارالحکومت تہران کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر یوکرین کا بوئنگ 737 مسافر طیارہ ٹیک آف کے چند منٹ بعد ہی گرکر تباہ ہوگیا تھا۔ واقعے میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی حدود میں پراسرار انداز سے گرکر تباہ ہونے والا مسافر بردار یوکرینی طیارہ خود ایران کے میزائل کا نشانہ بنا۔ پینٹاگون کے مطابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ایران نے جو میزائل فائر کیے تھے ان میں سے ایک مسافر بردار طیارے کو لگا۔
ایران نےاعتراف کرلیا ہے کہ ایرانی حدود میں تباہ ہونے والا یوکرین کا مسافر بردار طیارہ اس کے میزائل سے گر کر تباہ ہوا۔ ایرانی سرکاری ٹی وی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طیارے کوملٹری کی جانب سےمارگرانا انسانی غلطی تھی، یوکرین کامسافرطیارہ نادانستہ طورپرحملےکانشانہ بنا۔
دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا یوکرین کا مسافر طیارہ پاسدران انقلاب کی ملٹری سینٹر کے قریب سے گزر رہا تھا، یوکرین کے مسافر طیارے کی ساخت دشمن کے جنگی طیارے جیسی تھی، مسلح افواج کی تحقیقات کے مطابق واقعہ انسانی غلطی کے باعث پیش آیا واقعے پر افسوس اورمتاثرہ خاندانوں سے معذرت چاہتے ہیں۔
A sad day. Preliminary conclusions of internal investigation by Armed Forces:
Human error at time of crisis caused by US adventurism led to disaster
Our profound regrets, apologies and condolences to our people, to the families of all victims, and to other affected nations.
????— Javad Zarif (@JZarif) January 11, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل کینیڈا، امریکہ اور برطانیہ نے دعوی کیا تھا کہ انھیں متعدد ذرائع سے ملنے والی معلومات سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ طیارہ ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا نشانہ بنا۔ جبکہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ ممکن ہے کہ یہ عمل ’غیرارادی طور پر ہوا‘۔
چند مغربی ممالک کا کہنا تھا کہ ان کے پاس شواہد موجود ہیں کہ ایرانی فضائی حدود میں یوکرین کے طیارے کو حادثہ ایرانی طیارہ شکن میزائل لگنے کے باعث پیش آیا تھا۔
عراق میں امریکی اہداف پر ایرانی میزائلوں کے حملے کے چند گھنٹوں بعد ہی امریکہ کی طرف سے ممکنہ جوابی حملوں کی توقع میں ایرانی فوج انتہائی ہائی الرٹ ہو گی۔
یہ علاقہ جہاں طیارہ گرا تھا وہ نہ صرف دارالحکومت تہران کے قریب تھا بلکہ ایران کے پاسداران انقلاب کے ایک فوجی اڈے کے بھی قریب تھا۔
واضح رہے کہ طیارہ تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیف جارہا تھا۔ طیارے میں167 مسافر اور عملے کے 9 افراد سمیت 82 ایرانی اور 63 کینیڈین شہری سوار تھے۔