بغداد (ڈیلی اردو) البلد ایئربیس پر آٹھ راکٹ فائر کیے گئے، اس حملے میں 4 عراقی فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ اس ایئربیس پر امریکی فوجی بھی موجود ہیں۔
At least 8 Katyusha rockets hit Balad airbase – houses US forces – north of #Baghdad resulted in wounding 4 Iraqi airforce “employee”, #Iraq-i military said.
— Hamdi (@HamdiAlkhshali) January 12, 2020
عراقی میڈیا کے مطابق البلد بیس پر فائر کیے گئے راکٹ رن وے پر گرے۔ واقعے میں چار عراقی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ عراق میں موجود یہ ایئربیس بھی امریکی افواج کے زیر استعمال ہے۔
قاعدة #بلد الجوية في محافظة صلاح الدين، تتعرض الى قصف ب ٨ صواريخ الكاتيوشا ، مما ادى الى اصابة اربعة من منتسبي القوة الجوية العراقية بينهما ضابطين إثنين.
— خلية الإعلام الأمني???????? (@SecMedCell) January 12, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل 8 جنوری کو ایران نے قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکی فضائی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائلوں سے حملہ کر دیا تھا۔
At least 8 rockets hit #AlBalad air base housing American troops in #Iraq
At least 4 Iraqi soldiers injured
Rockets allegedly struck a runaway located inside the facilityhttps://t.co/liInvXt2P2 pic.twitter.com/97tLN3R3i4
— RT (@RT_com) January 12, 2020
ایران نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد انتقامی کارروائی قرار دیا تھا۔ ایرانی میزائلوں سے عراق میں امریکی فوج کے زیر استعمال ایربل اور عین الاسد ائیر بیس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس حملے کا نام ’آپریشن سلیمانی‘ رکھا گیا تھا۔
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے اس فضائی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہم پر بزدلانہ حملے کیے جاتے تھے۔ ہم جنگ کے خواہاں نہیں لیکن کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کریں گے۔