مقبوضہ بیت المقدس (ڈیلی اردو) سعودی اسپورٹس چینلز کے ڈائریکٹر غنم القحطانی نے یمن کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے والی ایک فلسطینی خاتون رپورٹر رازن ملاش کو اپنے چینل سے نکال دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین میں کھیلوں کی رپورٹنگ کرنے والی صحافی ملاش نے ٹویٹ میں سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ سعودی جنگجو صرف یمن پر حملہ کرتے ہیں، اسرائیل پر نہیں جس پر سعودی چینل نے ان پر پابندی عائد کردی۔
یہ پابندی سعودی عرب کی شاہی عدالت کے حامیوں کے مابین سوشل میڈیا پر صحافی کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد سامنے آئی ہے، صارفین کی جانب سے کہا گیا کہ خاتون کی جانب سے پوسٹ کردہ ٹویٹ میں سعودی بادشاہت کو گالی دی گئی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے ملاش کے پرانے ٹویٹس کی بھی نشاندہی کی جس میں انہوں نے سعودی حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ داعش کی موجودگی کی ذمہ دار ہے۔
القناة الرياضية جايبينها اليوم مراسله لهم من مدريد للسوبر .. طبعاً هي ما تلام لانها تبحث عن المال الملامة على الهطف اللي جابها .. @RazanMalash
صور لبعض تغريداتها عن السعودية ..
الفديو بالتغريده اللي تحت
@TurkiAlshabanah @ganem_q #السوبر_الإسباني #برشلونه_اتليتكو_مدريد pic.twitter.com/x6ZAAwImi2— محمدالشهري ???????? (@m7mmd) January 9, 2020
واضح رہے کہ 2018 میں ایک اور خاتون براڈ کاسٹر اولا الفارث کو بھی امریکہ کی اسرائیل نواز پالیسیوں پر سعودی حکومت کی خاموشی پر تنقید کرنے کے باعث سعودی چینل سے برطرف کردیا گیا تھا۔