شامی فوج کی طرف جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے وسط حمص کے مشرقی علاقے میں قائم ‘فور’ فوجی اڈے پر اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے میزائل داغے تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، البتہ فوجی اڈے کو نقصان پہنچا ہے۔
Syria regime air defences intercept Israeli missiles on air base, attack only causes material damage to T-4 air base, regime media reports quoting a military official https://t.co/1VLNgi7tdo
— TRT World (@trtworld) January 14, 2020
شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ‘سیرین آبزر ویٹری فار ہیومن رائٹس’ نے العربیہ اردو کو بتایا کہ ‘فور’ فوجی اڈے پر شامی اور ایرانی فورسز تعینات ہیں۔
اس کے علاوہ اس فوجی اڈے پر کچھ روسی عسکری مشیر بھی موجود ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی اسرائیل اس فوجی اڈٰے پر میزائل حملے اور طیاروں سے بمباری کرچکا ہے۔
Syrian army says confronts #Israeli aggression on T4 airbase in #Homs https://t.co/J7nhb6uUKa #Syria pic.twitter.com/N1iSfC9jR7
— Press TV ???? (@PressTV) January 15, 2020
نو اپریل 2018ء کو اس فوجی اڈے پر میزائل حملوں کے نتیجے میں 14 ایرانی اور شامی فوجی شہید ہوگئے تھے۔
ادھر شام کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کی گئی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ منگل کی شام ڈرون طیاروں کی ‘فور’ فوجی اڈے پر بمباری کے دوران شامی ڈیفینس فورس نے جوابی کارروائی کی ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگی طیاروں نے فوجی اڈے پر متعدد میزائل گرائے ہیں تاہم اس حملے کی مزید تفصیل سامنے نہیں آسکی۔