تل ابیب (ڈیلی اردو/وائس آف ایشیا) اسرائیلی فوج کی انٹیلی جنس نے کہا ہے کہ ایران کے پاس اس سال کے آخر تک ایک جوہری بم بنانے کے لیے کافی افزودہ یورینیم موجود ہو گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ 2018 میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے الگ ہو گیا تھا اور اسرائیلی انٹیلی جنس کے عہدے داروں کا قیاس ہے کہ ایران جوہری بم بنانے کی اپنی کوششیں دوبارہ شروع کر دے گا۔
اسرائیلی انٹیلی جینس کے عہدے داروں نے اپنا اندازہ ان اعداد و شمار کی بنیاد پر پیش کیا کہ 90 فیصد افزودہ چالیس کلو یورینیم ایک جوہری بم بنانے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے کہاکہ اسرائیل ایران کو جوہری طاقت نہیں بننے دے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو واضح طور پر علم ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کے ساتھ کیا ہو رہا ہے اور یہ کہ اسرائیل ایران کو کوئی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دے گا۔
انہوں نے یورپی ملکوں پر بھی زور دیا کہ وہ جوہری معاہدہ توڑنے پر ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دیں۔