اسلام آباد (ڈیلی اردو) پیٹرول، بجلی، آٹا، گندم اور چینی مہنگی ہونے کے بعد یکم فروری سے گیس کی قیمتوں میں بھی مزید اضافے کا امکان ہے۔
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی قیمتوں میں پانچ فیصد اضافے کی تجویز پیش کردی گئی۔ آج ای سی سی اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی تجویز منظور ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے یکم فروری سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے لیے سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیج دی ہے جس میں گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 5 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے گیس میٹر کرائے میں ماہانہ 60 روپے اضافے، نیا گیس میٹر کرایہ 80 روپے ماہانہ مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے اس کے علاوہ بجلی کارخانوں کے لیے گیس کی قیمت 12 فیصد بڑھانے اور برآمدی صنعتوں کے لیے گیس کی قیمت 6.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بجلی کارخانوں کیلیے گیس کی قیمت 12 فیصد بڑھانے جبکہ برآمدی صنعتوں کیلیے گیس کی قیمت 6.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور کھاد کارخانوں کیلیے گیس قیمت ایل این جی کی قیمت کے برابر ہوگی۔