اسلام آباد (ڈیلی اردو) فرانس اور جرمنی نے پاکستان کے لیے اپنی ٹریول ایڈوائزری (سفری ہدایات) نرم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں فرانس کے سفیر ڈاکٹر مارک بئرٹی اور جرمنی کے سفیر برن ہارڈسچلگ ہک نے کہا کہ پاکستان اب ایک محفوظ ملک ہے۔
Who says Pakistan is an unsafe place?France and Germany relaxed travel advisories for their citizens ambassadors of both countries said Pakistan improved its security and it is a safe country now they said Pakistan is committed to satisfy FATF @FranceinPak @GermanyinPAK pic.twitter.com/RuZOVLLIQL
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) January 22, 2020
دونوں ممالک کے سفیروں کا کہنا ہے کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے معیار پر پورا اترنے کے لیے مثبت پیش رفت کی ہے۔
یورپی یونین کے دو اہم ممالک کے سفیروں کا کہنا ہے کہ فرانس اور جرمنی کا جنگ کے بعد 22 جنوری 1963 کا دوستی معاہدہ دنیا کے دیگر ممالک کے لئے ایک مثال ہے اور خطے کے ممالک خاص کر پاکستان اور بھارت کو بھی اس معائدے کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے تعلقات بہتر کرنے چاہیے جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے، مذاکرات اور سمجھوتوں سے ہی بات آگے بڑھ سکتی ہے۔
پاکستان اور بھارت کو تاریخ سے سیق لینا چاہیے اور فرانس اور جرمنی کی دوستی کے معائدے کے تجربات سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔
فرانس اور جرمنی کے سفیروں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ امریکہ نے جس طرح فرانس اور جرمنی کے درمیان جنگ کے خاتمے اور دوستی میں اہم کردار ادا کیا ہے اسی طرح امریکہ جنوبی ایشاء میں پائیدار امن کے قیام کیلئے پاکستان اور بھارت کی کشیدگی دور کرنے میں کردار ادا کرسکتا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اس میں دلچسپی لے رہے ہیں اور امید ہے کہ امریکا یہ کردار ادا کرے گا تاہم دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کو اس کے لئے ماحول سازگار کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی میں کافی بہتری آئی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی جریدے فوربز نے بھی پاکستان کو 2020 میں سیاحت کے لیے دنیا کے 10 پسندیدہ ملکوں میں شامل کیا ہے۔